بنام مولانا محفوظ الرحمن صاحب قاسمی علیہ الرحمہ
مولانا محفوظ الرحمن صاحب قاسمی علیہ الرحمہ مالیگاؤں کی مشہور درسگاہ بیت العلوم کے شیخ الحدیث تھے ، وہ ہرسال ختم بخاری کے موقع پر ملک کے کسی مشہور عالم کو مدعو کرتے تھے ، جو آخری حدیث پڑھاکر بخاری شریف ختم کراتے تھے ، ایک سال (شعبان ۱۴۱۵ھ) انھوں نے استاذمحترم مدظلہٗ کو دعوت دی، اسی وقت انھوں نے ایک خط لکھا کہ:
اس موقع پر ایک مرحلہ عوام وخواص کے سامنے مہمان کے تعارف کا ہوتا ہے ، اور یہی بات پل صراط پر چلنے کے مماثل ہے ، عوام کا اصرار اور علماء مخلصین کا انکار! تاہم کچھ ضروری باتیں آپ تحریر فرمادیں تاکہ تعارف میں آسانی ہو ۔ کن کن مدرسوں میں تعلیم حاصل کی ؟ کن اداروں میں خدمات انجام دیں ؟ سن فراغت ؟ حدیث کی کون کون سی کتابیں زیر درس ہیں ؟ حضرت مولانا حبیب الرحمن رحمۃ اﷲ رحمۃً واسعۃً سے استفادہ کی نوعیت ، ان سے محبت کے واقعات، اگر کوئی تصنیف ہویا ارادہ ہو ،یا مسودہ تیار ہوتو تحریر فرمائیں ۔
یہ ذاتی معلومات صرف میری حد تک رہیں گی ، امید کہ اس مشکل مرحلہ کے لئے ضرور رہنمائی فرمائیں گے۔‘‘
درجِ ذیل خط مولانا موصوف کی اسی تحریر کے جواب میں لکھا گیا ، اس میں استاذ محترم کے قلم سے ان کا اجمالی تعارف آگیا ہے ، یہ خط آج سے ۱۳؍ سال قبل لکھاگیا ، اس کے بعد کی بعض قابل ذکر چیزوں کااضافہ خاکسار مرتب کے قلم سے ہے۔
( ضیاء الحق خیرآبادی)