امیدکہ مفید ہوگی ۔
’’بس تم تین باتوں کاالتزام کرلو ، پھر میں ٹھیکہ لیتا ہوں ، اور ذمہ دار ہوتا ہوں کہ تمہیں استعدادِ علمی حاصل ہوجائے گی ۔ اول یہ کہ جو سبق پڑھنا ہو اس کا مطالعہ کرلیاجائے اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ، کیونکہ مطالعہ کا مقصود صرف یہ ہے کہ معلومات ومجہولات میں تمیزہوجائے ، بس اس سے زیادہ کاوش نہ کرے ، پھر سبق کو استاذ سے اچھی طرح سمجھ کر پڑھے بلا سمجھے آگے نہ چلے ،ا س کے بعد ایک بار خود بھی مطلب کی تقریر کرلے ، بس ان تینوں التزامات کے بعد بے فکر رہے ، چاہے یادرہے یا نہ رہے۔ انشاء اﷲ استعداد ضرور پیداہوجائے گی ۔ یہ تینوں باتیں تو درجۂ وجوب میں ہیں ، اور ایک بات درجۂ استحباب میں ہے وہ یہ کہ کچھ آموختہ بھی روزانہ دہرالیا کرے ۔ ملخصاً
یہ بات اتنی ضروری اور قیمتی ہے کہ بس سارے تعلم کا خلاصہ ہے ۔ اس لئے اس کو یاد رکھو اور پوری طرح کاربند ہوجاؤ ، اﷲ برکت دے گا ۔
میں دعا کرتا ہوں کہ خداوندکریم علم نافع ، عمل صحیح اور فہم سلیم سے نوازے ، آمین میرے لئے بھی دعائِ خیر کرو کہ باوجود ہر طرح کی علمی وعملی خرابیوں کے بزرگوں اوراحباب کی دعاؤں اور حسن ظن پر جی رہا ہوں ۔
اعجازاحمد اعظمی
٭٭٭٭٭
(۵)
برادرعزیز مولوی وسیم احمدسلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
بنارس کی طویل اقامت کے باوجود جو گفتگو تم لوگوں سے کرنی چاہی تھی وہ نہ