بنام عبد الخالق صاحب مبارک پور
مبارک پور کا بدنام منکر حدیث ، کتابوں کے مطالعہ کا بے حد شائق وحریص مگر اس سے نفع حاصل کرنے کے بجائے نقصان اٹھانے والا، ذہانت کا پُتلا مگر ایسی ذہانت جو غلط راہوں پر بھٹک گئی ۔ انھوں نے اپنا حاصل مطالعہ ابتداء ً ’’ردایصال ثواب ‘‘ کے نام سے تحریر کیا تھا ، جس میں اہل سنت کی تمام جماعتوں اور ان کے علماء کے خلاف بغاوت کا ہلّہ بول دیا ۔ خاکسار نے اس کا جواب لکھا، ( یہ رسالہ ’’ مسئلہ ایصال ثواب اور ایک ذہنی طغیان کا احتساب ‘‘ کے نام سے شائع ہوا) پھر دوسری کتاب انھوں نے ’’رد ایصال ثواب اور قرآن ‘‘ کے نام سے لکھی ، اسی سلسلہ کے یہ خطوط ہیں ۔
عبد الخالق صاحب! السلام علیکم
میں ۱۴؍ ذی الحجہ کو مبارکپور گیا تھا ۔ دوکام کی غرض سے ، ایک تو بعض اعزہ سے ملاقات مقصود تھی ، اور دوسرے آپ کی تازہ تالیف حاصل کرنی تھی اور اس کے اثرات قصبہ میں معلوم کرنے تھے ۔ پہلی غرض سے آپ کا تعلق کچھ نہیں ، ہاں دوسری غرض کے متعلق کچھ آپ سے کہنا چاہتا ہوں ۔
چند ہفتے پہلے آپ کا ایک خط مجھے ملا تھا ، ا س کی رسید آپ کو مل چکی ہوگی ، اس میں آپ نے مجھے حکم دیا تھا کہ قلم میں روشنائی بھر لو ، تاکہ تالیف جدید کے آتے ہی اس کا احتساب شروع ہوجائے ۔میں دیکھنا چاہتا تھا کہ اس کتاب میں آپ نے کون سے