بنام قاری عبد السلام صاحب مضطرؔ ہنسوری
ایک پاکباز اور پاک طینت بزرگ، اکابر بزرگوں کے صحبت یافتہ ، شیخ الاسلام حضرت مدنی علیہ الرحمہ اور مصلح الامت حضرت مولانا شاہ وصی ا ﷲ صاحب علیہ الرحمہ کے دست گرفتہ ، جانِ پُرسوز اور دلِ بریاں کے مالک ، ہنسور ضلع فیض آباد کے رہنے والے ، صاحب نسبت اﷲ والے ہیں ۔ حضر ت مولانا عبد الحلیم صاحب جون پوری علیہ الرحمہ سے اجازت و خلافت پائی۔ بہت متواضع اور منکسر المزاج، قسّامِ ازل نے ان کو عارفانہ اور عاشقانہ ذوق سے نوازا ہے ، اشعار بھی خوب کہتے ہیں ، بیت اﷲ شریف اور دربارِ رسالت میں حاضری کی تڑپ ہمیشہ انھیں بے تاب کئے رہتی تھی ، اور اس بے تابی میں ایسے ایسے پُر درد اور پُر سوز اشعار ڈھل ڈھل کر نکلتے تھے کہ پڑھنے والا بھی بے قرار وبے تاب ہوجائے ۔ ایک عرصہ تک وہ اس شورش و بے تابی میں فریاد کی لَے بلند کرتے رہے ، پھر حق تعالیٰ نے انھیں حج بیت اﷲ سے نوازا ، میں نے انھیں مبارکباد دی ، انھوں نے جواب میں ایک پُر درد خط لکھا۔ اس سے اﷲ والوں کے باطنی احوال کی جھلک ملتی ہے ، کہ وہ کس نظر سے اپنے آپ کو دیکھتے ہیں ۔ ان کا خط اور میرا جوابی مکتوب اکٹھا درج کیا جاتا ہے ۔