بنام مولانامفتی محمد انعام صاحب غازی پوری
مدرسہ دینیہ غازی پور کے ممتاز طلباء میں ان کا شمار ہوتاتھا ۔ دار العلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی اور وہیں افتاء کی تکمیل کی ۔ کچھ عرصہ مدرسہ قاسم العلوم زمانیہ اور مدرسہ دینیہ غازی پور میں تدریس کی خدمات انجام دیں اور اب اپنے گاؤں بہورا ضلع غازی پور میں مدرسہ مدینۃ العلوم کے بانی اور مہتمم ہیں ۔ علاقہ کے بااثر علماء میں شمار کئے جاتے ہیں ۔
عزیزم سلمہ اﷲ تعالیٰ!
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
کم از کم دو ہفتہ قبل تمہارا خط ملا تھا ، خط کا جواب اگر مختصر دیتا تو ہوسکتا تھا ، مگر میں نے خیا ل کیا کہ قدرے مفصل لکھنا چاہئے تاکہ تشفی ہوسکے ، اور صورت حال ادھر یہ ہوئی کہ مسلسل الہ آباد ، گورکھپور اور اطراف کے سفر پے بہ پے پیش آتے رہے ، اور میرا مدرسہ میں قیام کم رہا ، اس لئے تاخیر ہوئی ۔ اب اپنی بات کا جواب سنو !
مختصر جواب تو یہ ہے کہ اجتہادی مسائل اور خبر واحد سے ثابت شدہ مسائل میں حق منحصر فی فرد واحد نہیں ہے ، بلکہ فی کلٍ خیر ہے ۔ اس لئے اختلافی مسائل میں الجھن کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ۔ جواب تو محض اتنا ہی ہے ۔ اب کی اس کی تفصیل ملاحظہ کرو ۔