بنام مولاناشرافت ابرار صاحب دیناج پوری
مدرسہ دینیہ غازی پور میں جن طالب علموں سے خصوصی تعلق رہاان میں ایک پورا خانوادہ ہی تھا ،جس کے اکثر افراد نے اس خاکسار سے تعلیم حاصل کی ۔ یہ مولوی شرافت ابرار۔ مولوی نثار خالد۔ مولوی فروغِ الیاس۔ حافظ منہاج اصغر۔ مولوی خورشید ربّانی ہیں ۔ یہ سب سگے بھائی ہیں جو بیک وقت مدرسہ دینیہ میں تعلیم حاصل کرتے رہے۔ حافظ منہاج اصغرکو چھوڑ کر باقی سب نے دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی ۔ ان کا پراناتعلق اب بھی باقی ہے۔ یہ صوبہ بنگال ضلع دیناج پور کے رہنے والے ہیں ۔ مولانا شرافت ابرار کلکتہ میں جامع مسجد نارکل ڈانگہ کے امام وخطیب ہیں اور ایک عربی مدرسہ جامعہ امام ابوحنیفہ کے بانی اور مہتمم ہیں ۔
عزیزم! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
کلکتہ سے واپسی پر ابھی مدرسہ نہیں پہونچا تھا جبھی ایک خط غازی پور سے بعجلت تمہارے پاس بھیجا تھا ، خدا معلوم ملا یا نہیں ، اس خط میں تم نے کوئی تذکرہ اس کے متعلق نہیں کیا ہے ،اس سے شبہ ہوتا ہے کہ شاید خط ملا نہیں ۔
تمام احوال اﷲ کے اختیار میں ہیں ، اپنے ہوں یا غیر ! نہ ان پر اعتماد کرو اور نہ انھیں موردِ الزام ٹھہراؤ ۔ سب خدا کی تقدیر کے سامنے بے بس اور معذور ہیں ، کوئی کچھ