یہ ایک مکتوب ایک مدرسہ کے حضرات اساتذہ کرام کے نام لکھاگیا۔
حضرات احبابِ کرام واساتذۂ مدرسہ!
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
مزاج گرامی !
آپ حضرات سے بہت عرصہ ہوا کہ ملاقات نہیں ہوئی ، اور اِدھر مستقبل قریب میں بھی ملاقات کے آثار نہیں محسوس ہوتے ، حضرت اقدس ناظم صاحب مدظلہٗ نے مدرسہ کی بابت چند کلمات تحریر فرمائے تھے ، اس سے تأثر ہوا ،تو بے اختیار جی چاہا کہ حضرت کی خدمت میں جو لکھنا ہے وہ تو خیر ہے ہی ، آپ حضرات سے بھی چند باتیں عرض کردوں ، گوکہ میری ایسی کوئی حیثیت نہیں ہے کہ آپ حضرات کو براہ راست مخاطب کرسکوں ، میں بھی ایک مدرسہ کا مدرس ہوں ، آپ حضرات بھی میری طرح مدرسہ اور علم دین کی خدمت گزاری میں لگے ہوئے ہیں ، جو باتیں میں آپ سے کہنا چاہتاہوں ، ان کا میں اس سے زیادہ محتاج ہوں ، جتنے آپ حضرات محتاج ہیں ، ہاں یہ جانتا ہوں کہ آپ حضرات کو مجھ سے محبت ہے ، اور خصوصی محبت ہے ، اور میں بھی دل سے آپ کی قدر کرتاہوں ، بس یہی چیز ہے جس نے براہ راست تخاطب پر آمادہ کیا ہے ، مجھے امید ہے کہ میری کسی بات سے آپ کو ناگواری نہیں ہوگی ، کیونکہ محبت ، تلخیوں کو بھی گوارا بلکہ خوشگوار بنا دیتی ہے ۔
سب سے پہلی بات تو مجھے یہ عرض کرنی ہے کہ آپ حضرات معلم ومربی ہیں ، جن لوگوں سے متعلق تعلیم وتربیت کاکام ہو، انھیں دوسروں کی تربیت سے پہلے خود اپنی تعلیم وتربیت پر نگاہ رکھنی ضروری ہے ، آپ کسی وقت یہ تصور دل میں نہ لائیں کہ آپ کی تعلیم وتربیت ہوچکی ، اب اس کی ضرورت نہیں ہے ۔ نہیں ، علم میں اضافہ کی کوشش