حاصل مطالعہ پیش کرنے کی صلاحیت پیدا ہوئی … … کوئی ایسا مجدد نہیں پیدا ہوا جو ان وضعی حدیثوں اور نئے نئے طریقوں کے خلاف جہاد کرتا ، ہاں آپ کے تیور سے ایسا اندازہ ہوتا ہے کہ آنجناب کے نزدیک اس قسم کا جہاد لچے لفنگے ، بدمعاش اور جاہل کرتے رہے ، اس لئے کہ آپ کے بقول نئے نئے طریقے وضع کرنے میں لچوں لفنگوں کا ہاتھ تو کبھی رہانہیں ، یہ کام تو امام اور مجد دحضرات کرتے رہے ۔ اس سے بظاہر تو یہی سمجھ میں آتا ہے اور آپ کی استدلالی منطق تو ببانگ دہل یہی ثابت کرتی ہے کہ دین کی حمایت ودفاع کا فریضہ لچے لفنگوں سے انجام پایا ہے ۔ معلوم نہیں آپ کا شمار کس گروہ میں ہے ، عالموں ، مجدودں ، محدثوں کے گروہ میں تو یقینا نہیں ہے ، کیونکہ آپ تو انھیں کے خلاف نعرہ زن ہیں ،پھر آپ خود کو کہاں پاتے ہیں ، آپ بہتر سمجھ سکتے ہیں ۔ ہم کہیں گے تو برا مان جائیں گے ۔
عبد الخالق صاحب! اس جگ ہنسائی سے کیا فائدہ ؟ آپ کی تو بیان کردہ تاریخ اسلام بڑی شرمناک ہے ، اس تاریخ نے تو اہل اسلام کو کہیں کا نہ چھوڑا ، حال تو جو ہے وہ ہے ہی کہ آپ جیسے حضرات خم ٹھونک ٹھونک کر میدان میں آرہے ہیں ، ماضی روشن تھا ، آپ نے اس کی یہ گت بنائی ۔ حق تعالیٰ ہر انسان کو ذہنی ہذیان سے محفوظ رکھے ، میں نے آپ کی خرافیات کو پہلے طغیان کہا تھا ، لیکن در حقیقت یہ طغیان نہیں ہے، طغیان میں تیزیٔ ذہن کا سراغ لگتاہے ، آپ کی تحریریں ہذیان ہیں ، جس میں آدمی کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ اس کے منہ سے کیا نکل رہا ہے ۔
(۹) آپ کہتے ہیں کہ ’’ بزرگوں کی ایجاد کے خلاف آپ قرآن کی آیتیں پیش کیجئے ، حضور کی سنت سامنے رکھئے ، صحابۂ کرام کی پوری زندگی آئینہ کی طرح دکھائیے ۔ تابعین وتبع تابعین کا واسطہ دیجئے ، نئی نئی باتوں کے خلاف حضور فخر عالم ا کے فرامین