معترف ہیں ،اور قاری صاحب جس کسی کی توصیف کرتے ہیں میرے دل میں خود بخود اس کی محبت وعظمت پیداہوجاتی ہے ، آپ سے ملاقات کے بعد بحمد اﷲ اس محبت وعظمت میں اضافہ ہوا، جی میں یہ بات آتی ہے کہ جب حق تعالیٰ نے آپ کو متعدد صلاحیتوں سے نوازا ہے تو ان صلاحیتوں کابروز وظہور بھی ہونا چاہئے ۔ یہی در حقیقت نعمت کا شکریہ ہے ، اور ظاہر ہے کہ مخفی صلاحیتوں کے استعمال کے مواقع جب تک میسر نہیں آتے ان کا ظہور نہیں ہوتا ، اور جب عرصۂ دراز تک یہ صلاحیتیں ظہور نہیں کرتیں تو ان پر مردنی چھا جاتی ہے۔ میں دیکھتا ہوں کہ جہاں آپ ہیں وہاں یہ استعدادیں لاریب کہ سوئی رہیں گی ، کیونکہ مواقع استعمال میسر نہیں ۔ ہاں اگر آپ یہ عزم کریں اور اس کے اسباب مہیا کرنے کی پوری سعی فرمائیں کہ مدرسہ کو آگے ترقی دینا ہے ، اس کے لئے جدوجہد کریں تو امکان ہے، ورنہ مناسب تو یہ تھا کہ خود کو کسی ایسی جگہ مامور کرتے جہاں اس کے مواقع پہلے سے مہیا ہوں ۔ قاری صاحب فرماتے ہیں کہ آپ نہ جانے کیا سوچتے ہیں ، اگر آپ کا یہ طبعی انکسار ہے تو بہت محمود ہے ، تاہم اس کے استعمال کا یہ انداز کہ استعدادیں مخفی رہ جائیں ، یہ مناسب نہیں ہے ، اس وقت دین اور علم دین اور روحِ دین کی خدمت کی جس پیمانے پر حاجت ہے وہ کسی پر مخفی نہیں ہے ، ہر اس شخص پر جو کسی بھی درجہ میں دین کی خدمت کرسکتا ہے اس دور میں ضروری ہے کہ اپنی تمام توانائیاں اس راہ میں صرف کردے۔ آپ سے تعلق چونکہ ملاقات سے پہلے سے ہے اور ملاقات کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوا۔ اس لئے یہ چند باتیں معرضِ تحریر میں آگئیں ، امید ہے کہ ناگوارِ خاطر نہ ہوں گی۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۹۹۹۹۹