زیادہ سیر وتفریح سے قطعاً اجتناب ۔ اپنے ہم وطنوں سے جو تھوڑا بہت تعلق ہو اس سے معاملہ ہرگز آگے نہ بڑھے ۔
(۲) نماز باجماعت کی پابندی اس درجہ میں کہ دنیا کے ہر کام سے ضروری یہی کام رہے ، سفر وحضر ، سونے جاگنے ، کھانے پینے ، بازار جانے کے تمام پروگراموں کا محور نماز باجماعت ہو ، مطلب یہ ہے اور چیزوں کا پروگرام نماز جماعت کے وقت کا لحاظ کرکے بناؤ ۔
(۳) تلاوت قرآن کم از کم ایک پارہ روزانہ اس استحضار کے ساتھ کہ حق تعالیٰ کا کلام ہے ، میں پڑھ رہا ہوں وہ سن رہے ہیں ۔
(۴) صبح وشام کم از کم سوسو بار سبحان اﷲ وبحمدہٖ سبحان اﷲ العظیم معنی کے استحضار کے ساتھ پڑھ لیا کرو ۔
ان چار باتوں کو ہمیشہ کے لئے دستور العمل بنالو ۔ فارغ ہونے کے بعد طلبہ کا لفظ ہٹا کر وہاں عوام الناس کا لفظ رکھ دو ، باقی چیزیں زندگی بھر کے لئے ہیں ، انشاء اﷲ جو صفات مطلوب ہیں رفتہ رفتہ دل میں گھر کرتی چلی جائیں گی ۔
میں صمیم قلب سے تمہارے لئے استقامت کی ددعا کرتا ہوں ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۱۹؍ جمادی الاول ۱۴۰۵ھ
٭٭٭٭٭
س
الحمد ﷲ رب العٰلمین والصلوٰۃ علیٰ رسولہ الکریم
عزیزم! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ