تم نے جو کچھ لکھا ہے صحیح ہے ، انسان کی طبیعت میں یا اس کے معمولات میں انقلاب آتا ہے ، تو بعض کاموں میں اسی طرح تعطل آجاتا ہے، بعض چیزوں سے طبیعت اکھڑ جاتی ہے ، بعض حالات بظاہر ایسے بگڑ جاتے ہیں جنھیں بگڑنا نہیں چاہئے ، اس ٹوٹ پھوٹ کے بعد پھر مزاج کا جو رنگ بنتا ہے، اس میں پچھلی بعض چیزیں رخصت ہوجاتی ہیں ، کسی کسی میں دوبارہ استقامت حاصل ہوجاتی ہے، یہ انسانی احوال کی ایک فطری رفتار ہے جس پر تم چل رہے ہو، مطالعہ کا ذوق نہیں رہ گیا ہے ، مضائقہ نہیں ، پھر ہوجائے گا۔ اﷲ کو جب منظور ہوگا قلم ہاتھ میں دیدیں گے ، درسیات میں محنت کرتے رہو ، خارجی کوئی کتاب پڑھنی ہوتو مجھ سے پوچھ لیا کرو، بس یہ ہے کہ وقت ضائع نہ ہو۔
نماز، تکبیر اولیٰ اور صف اولیٰ کا اہتمام بہت مبارک مبارک، اﷲ تعالیٰ اس پر دوام واستقامت نصیب فرمائیں ۔ سوبات کی ایک بات ہے! والسلام
اعجازاحمد اعظمی
۹؍جمادی الاولیٰ ۱۴۲۴ھ
٭٭٭٭٭
عزیزم ! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
الحمد ﷲبعافیت ہوں ۔
انسان اور انسانی قلب یونہی خطرات واحوال کی آماجگاہ بنارہتا ہے۔ قلب کی نگاہ کا مرکزِ نظر ایک ہی ہونا چاہئے ، اسے کبھی نہ بھولو، یہی جادۂ مستقیم ہے ، دل محبت کاگہوارہ ہے ، اس گوارہ میں اﷲ ورسول کی محبت کی پرورش کرو ، باقی سب ہیچ ہے۔ فانی چیزیں لائق اعتناء نہیں ہیں ۔