شرح عقائد کی شرح کے سلسلے میں ، میں گومگو میں ہوں ، مجھے یہ کتاب پسند نہیں ہے ، خالص فلسفیانہ طرزِ فکر کی کتاب ہے ، دور ازکار بحثیں ، کمزور دلائل اور بے اصل دعاوی کا مجموعہ ،اور اس کا نام شرح عقائد، پھر علامہ تفتازانی کا پیچیدہ اور الجھا ہوا بیان! اور تم نے اس میں مغز ماری کا ارادہ کیا ہے ، اگر طالب علموں کے افادہ کا ارادہ کیا ہے ، یا اس بات کا قصد ہے کہ الجھی الجھی باتوں کو سمجھنے اور سمجھانے کا سلیقہ آجائے تو خیر، ورنہ بے فائدہ امر ہے ، تاہم لن یصلح العطار ماأفسد الدھر کے مصداق اگر اس کے مشکل مباحث کو آسان کرنا چاہو گے تو قابو نہ پاؤگے ، جتنی تحریر تم نے بھیجی ہے اسے پڑھ کر اندازہ ہوا کہ تحریری نہیں بالمشافہہ مشورہ کی ضرورت ہے ۔
میری ایک رائے اور ہے ، اگر شرح عقائد پر کام کرناہی ہے ، تو اس کی شرح نہ لکھو، نہ اس کا ترجمہ کرو، اس کے مباحث کو سامنے رکھ کر اپنی زبان میں ذرا تسہیل کے ساتھ لکھ دو۔
الحمد ﷲ خیریت سے ہوں ۔ مولوی محمد سالم سلّمہ اور مولوی نور الہدیٰ سے سلام کہہ دو۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۲۷؍ محرم ۱۴۱۲ھ مطابق ۹؍ اگست ۱۹۹۱ء
۹۹۹۹۹
بعض لوگ نماز وں کے بعد کچھ پڑھ کر انگشت شہادت پر دم کرکے آنکھوں پر لگاتے ہیں ۔ فلاں عالم اسے بدعت قرار دیتے ہیں ۔اس کا حکم کیا ہے ، اس کے جواب میں یہ مکتوب تحریر کیا گیا ۔ ضیاء الحق خیرآبادی
عزیزم! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
حدت بصر (نگاہ کی تیزی) کے لئے کسی دعا کو پڑھ کر انگلیوں پر دم کرکے