حدیث کی تدریس کا جذبہ نہایت قابل قدر ہے ،ا ﷲ تعالیٰ توفیق عطا فرمائیں ۔ اب سوالات کے جواب سنو!
(۱) جمعہ کے موضوع پر تمہاری رائے سے متفق ہوں ، میرا مضمون ’’ بحث ونظر ‘‘ (پٹنہ) کے جلد نمبر۲ ، شمارہ نمبر ۱۱ ( ربیع الاول، ربیع الآخر ، جمادی الاول ۱۴۱۱ھ ) میں شائع ہوا ہے، تمہارے مدرسہ میں پہونچا ہوگا ، دیکھ لو۔
(۲) لفظ ’’ ص‘‘ کوئی شرعی لفظ نہیں ، ایک اصطلاحی لفظ ہے ، اور اس میں اتنا عموم نہیں ہے کہ ہر جگہ اور ہر زمانہ میں یہی اصطلاح ہو ، پھر اگر لغوی طور پر کوئی استعمال کرے تو کچھ حرج نہیں ہے۔
(۳) جمعہ کی اذان دوم کا جواب دینا ، مولانا عبد الحی صاحب نے ہدایہ کے حاشیہ میں اس کا جواز ذکر کیا ہے ، اور درمختار میں ذکر کردہ مسئلہ کی تغلیط کی ہے ، دیکھو باب صلوٰۃ الجمعۃ واذا صعد الامام المنبر کا حاشیہ۔
(۴) ابن ماجہ کے لئے حاشیہ ’’ انجاح الحاجۃ‘‘ کا تو مجھے علم ہے ، نسائی شریف کی ایک عربی شرح مدینہ طیبہ میں دیکھی تھی ، اس وقت نام یاد نہیں ہے ، اور ابھی مکمل بھی نہیں ہوئی ہے ، چند جلدیں چھپی ہیں ، اسی دور کے کوئی عالم لکھ رہے ہیں اور اچھی لکھ رہے ہیں ، مدینہ خط لکھ کر معلوم کروں گا۔
(۵) یوم عاشورہ کی فضیلت کے متعلق معلومات کرنا چاہتے ہو ، یا واقعۂ کربلا کے متعلق! اول کے کے لئے شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ کی کتاب ’’ ماثبت بالسنۃ ‘‘ کا مطالعہ کرنا چاہئے ، اور دوسرے کے متعلق سب رطب ویابس ہیں ، کس کو لکھوں ۔
(۶) جنگ آزادی کے متعلق ایک تو ’’ نقش حیات‘‘ مصنفہ حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ؒ،اور دوسرے ’’کاروانِ احرار‘‘ جو پاکستان سے شائع ہوئی ہے ، جانباز