آنچہ پیدا عاجز وبستہ زبوں وآنچہ نا پیدا چنیں تندو مروں
ما شکاریم ایں چنیں دامے کراست گوئے چوگانیم وچوگانے کجاست
می درد، می دوزد ایں خیاط کو می دمد ،می سوزد ایں نفاط کو
(ترجمہ) یہ دنیا ،غیبی ہوا کے ہاتھ میں ایک تنکے کی طرح ہے،وہ عالم غیب کے سامنے بالکل بے دست وپا ہے٭وہ ہواکبھی اسے بلند کرتی ہے، اور کبھی پست، کبھی اسے درست کردیتی ہے اور کبھی توڑ دیتی ہے٭کبھی اسے دائیں کبھی بائیں لے جاتی ہے،کبھی گلشن بنادیتی ہے،کبھی کانٹا بنادیتی ہے٭کبھی تری میں کبھی خشکی میں لے جاتی ہے،کبھی اسے خشک بنادیتی ہے ،اور کبھی بھگو دیتی ہے٭ہاتھ پوشیدہ ہے اور قلم کو لکھتا ہوا دیکھو!گھوڑا دوڑ رہا ہے اور سوار پوشیدہ ہے٭تیر اڑرہا ہے اور کمان نظر نہیں آتی،جان ظاہر ہے اور جانِ جاں مخفی ہے٭تیر کو مت توڑو !یہ شاہی تیر ہے،یہ اٹکل سے تم پر نہیں چلا ہے ،علم وآگہی سے تم پر آیا ہے٭ مَارَمَیْتَ إذْ رَمَیْت حق تعالیٰ کا فرمان ہے،دنیا کے کاموں سے پہلے اﷲ کا ارادہ ہوتا ہے٭اپنے غصہ کو توڑ دوتیر کو مت توڑو ، تمہاری غصہ آلود نگاہ دودھ کو خون سمجھ رہی ہے٭تیر کو بوسہ دو اور بادشاہ کے پاس لے جاؤ،اس تیر کو جو تمہارے ہی خون سے تر بتر ہے٭جو کچھ ظاہر ہے وہ عاجز وبے بس ہے،اور جو پوشیدہ ہے وہ زور آور وتند ہے٭ہم شکار ہیں ،اور ایسا جال کس کا ہے؟ہم بلے کی گیند ہیں اور بلاّ کہاں ہے؟٭پھاڑتا ہے ،سیتا ہے،یہ درزی کون ہے؟ پھونکتا ہے ،جلاتاہے ،یہ مشعلچی کون ہے٭
اور سنو فرماتے ہیں !
ساعتے کافر کند صدیق را ساعتے زاہد کند زندیق را
زانکہ مخلص در خطر باشد مدام تا زخود خالص نگردد او تمام
زانکہ در راہیست ورہزن بیحد ست او رہد کو در امان ایزدست
آئینہ خالص نگشت او مخلص ست مرغ را نگرفتہ است او مقنص ست