کام کیا جائے تو یہ بھی ثواب ہے ، نیت ہمیشہ یہی رکھنی چاہئے ، جب کام پر بیٹھو تو یہی سوچ کر، یہی کہہ کر کہ یا اﷲ محض تیری رضا مقصود ہے ، ضرورت کے لئے اس کام کو کررہا ہوں ، روزی سہولت سے دینے والے آپ ہیں ۔ اس نیت سے برکت ہوگی ، اور سکون بھی رہے گا۔ اور جو کچھ پیسہ وغیرہ ہاتھ آئے ، ہمیشہ یہ نیت رکھو کہ اس میں ایک حصہ غرباء ومساکین کا ہے ، اور ذکر اﷲ سے کبھی غافل نہ ہو ، ہر وقت اﷲ کا دھیان رہے ہی، لیکن جیسا کہ میں نے کہا تھا کہ ایک وقت الگ مخصوص کرکے یادِ الٰہی کیا کرو۔ مغرب بعد کا وقت تم نے بتایا تھا ، وہ بہت مناسب ہے ، کم ازکم آدھ گھنٹہ ، کوئی بھی ذکر کرلیا کرو ۔ سب سے اچھا ذکر لاإلٰہ إلا اﷲ ہے، آہستہ پڑھنا ہوتو اس طرح پڑھو کہ لاإلٰہ پر سوچو کہ ہر چیز کی محبت دل سے نکل گئی اور إلااﷲ کہتے وقت یہ خیال کرو کہ ایک اﷲ کی محبت دل میں بیٹھ رہی ہے ، خوب دھیان لگاکر یہ ذکر ہوگا تو بہت جلد فائدہ ظاہر ہوگا۔ اور ہر نودس مرتبہ کے بعد ایک بار محمد رسول اﷲ ا کہہ لیا کرو،اور ہر کہتے وقت یہ دھیان کرو کہ رسول اﷲ ا کے طریقہ پر چل کر مجھے اپنے پروردگار کو راضی کرنا ہے ۔ یہ ذکر بہت ضروری کام ہے ، اس دن میں نے اس پر خوب اچھی طرح روشنی ڈال دی تھی ۔ آج پھر جی چاہا کہ اس کو دہرادوں ، تاکہ تازہ ہوجائے۔
ذکر الٰہی کے ساتھ ساتھ اخلاق کی اصلاح بھی بہت ضروری ہے ، خدا کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ آدمی وہ ہے ، جس کا اخلاق عمدہ ہو، اور اخلاق کی عمدگی کی جڑ دو ہے ۔ ایک تو،تواضع اور دوسرے ترکِ غضب ، تواضع کا مطلب یہ ہے کہ اپنے آپ کو کسی سے افضل نہ سمجھے ، افضلیت کا مدار اﷲ تعالیٰ کی پسندیدگی پر ہے، اور یہ معلوم نہیں کہ کس کا رتبہ خدا کے نزدیک کیا ہے ؟ پھر کسی کا کیا منہ ہے کہ اپنے کو اچھا سمجھے ، بڑائی صرف خدا کو زیب دیتی ہے ، ساری بڑائی اور عظمت اس کے حوالے