عزیزم حافظ عبد القادر سلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
یہ خط حضرت اقدس مولانا محمد احمد صاحب مدظلہ کی خدمت میں پیش کرنا ، تم خود اپنے ہاتھ سے لے جاکر مناسب موقع دے کر پیش کرنا ، کسی اور کے حوالے نہ کرنااور یہ کہہ کر پیش کرنا کہ’’ خط ذرا طویل ہوگیا ہے ، حضرت کو جب موقع ہو ایک نگاہ فرمالیں ۔‘‘
حضرت کی معذوری اور کمزوریٔ صحت کی بنا پر اس قدر طویل خط پیش کرتے ہوئے بہت خوف محسوس ہوتا ہے ، لیکن کیا کروں لکھنے بیٹھا تو باتوں کا ایک سلسلہ قائم ہوگیا اور کتنی باتیں ابھی نہیں لکھیں ، بہر کیف تم سمجھدار ہو ، امید ہے کہ میری نادانی کو سنبھال لوگے ، اور خط پانے کے بعد حضرت جو کچھ ارشاد فرمائیں اسے بلا تاخیر میرے پاس لکھ بھیجنا اور اگر حضرت جواب کا وعدہ فرمائیں تو تم حاصل کرکے بذریعہ رجسٹری میرے پاس بھیجنا ، احتیاط ہی کی بنا پر میں بھی رجسٹری کررہا ہوں ، باقی یہاں سب خیریت ہے۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۴؍جمادی الاولیٰ ۶ ۴۰ ۱ھ
۹۹۹۹۹
عزیزم حافظ عبد القادر سلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
کئی روز سے میرا دل مسلسل تمہاری طرف لگا ہوا تھا ، تمہارے خط کا انتظار کررہا تھا۔ ادھر حضرت مولانا مدظلہ بھی بہت شدت سے یاد آتے رہے ، کئی بار جی میں