۷؍ربیع الثانی ۶ ۴۰ ۱ھ
۹۹۹۹۹
عزیزم حافظ عبد القادر سلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
ا یک خط رجسٹرڈ بھیج چکا ہوں ، مل چکا ہوگا۔ مولانا عمار صاحب کو میرا خط دیدینا اور انھیں سلام کہہ دینا۔
شادی کے مسئلے سے طبیعت میں فکر پیدا ہوگئی ۔ ان شاء اﷲ برابر دعا کروں گا، سہولت اور عزت وآبرو کے ساتھ تمام امور کے انجام پانے کی ، ان شائا ﷲ سہولت ہی رہے گی ، مارچ سے پہلے شاید ملاقات کی کوئی صورت نکل آئے ۔
عرفان نے تمہاری کوشش اور محنت ومحبت کا ذکر کیا تھا ، تم سے مجھے بالکل یہی توقع تھی ۔ اﷲ کا شکر اور احسان ہے کہ اس نے میرے اور تمہارے دل میں باہمی سچی محبت ڈال دی ہے ، ان شاء اﷲ یہ محبت دنیا میں بھی کام آتی رہے گی اور آخرت میں بھی حق تعالیٰ اسے قائم ودائم رکھیں اور اسے بڑھاتے رہیں ۔
خدا کا شکر ہے کہ تمہارے باطنی احوال میں تبدیلی پیدا ہوئی ، مکمل تنہائی کے منتظر نہ رہو ، مسجد ہی میں بیٹھ کر ذکر کرلیا کرو ، تمہیں دل پر ضرب لگانے کی ضرورت نہیں ہے ، صرف اتنا خیال کرو کہ لاإلہ کہتے وقت دل سے تمام محبتیں نکل گئیں اور إلا اﷲ کہتے وقت ایک خدا کی محبت سرایت کررہی ہے، اس سے زیادہ خود ہلکان کرنے کی حاجت نہیں ہے ، البتہ اس میں عجلت نہ کرو، کم ازکم پانچ سو ایک ہزار تک روزانہ کیا کرو۔ جتنا وقت اس میں لگ جائے وہ مکمل کارآمد ہے ۔ اسی طرح رات کو سویرے اٹھنے کی کوشش کرو اور مسجد میں جاکر تہجد کی چند رکعتیں پڑھ کر اس وقت بھی کچھ ذکر اور