اپنے یہاں بلارہے ہیں ، شاید رجب کے پہلے ہفتہ میں سفر ہو ، اگر امام سیوطیؒ کی ’’الاتقان ‘‘ مل جائے تو لیتے آنا ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۱۶؍ جمادی الاخریٰ۱۴۱۸ھ
(۱)’’ حضرت مولانا مدظلہٗ‘‘سے مراد حضرۃ الاستاذ کے شیخ ومرشد حضرت اقدس مولانا عبد الواحد صاحب دامت برکاتہم مہتمم جامعہ حمادیہ کراچی ، پاکستان ہیں ، حضرت کے صاحبزادے مولاناقاسم عبد اﷲ صاحب ہندوستان تشریف لائے تھے ، میں اس وقت دیوبند میں زیر تعلیم تھا ، اور ان کی خدمت وسہولت کے لئے دہلی آگیا تھا ۔
٭٭٭٭٭
باسمہ تعالیٰ
عزیزم! السلام علیکم ورحمۃاﷲ وبرکاتہٗ
آج انتظار کے بعد تمہارا خط ملا ، خط لکھا کرو ، ٹیلیفون پر اکتفا نہ کرو ، اس سال حدیث کے علاوہ اور کوئی مشغولیت نہ رکھو ، مضامین وغیرہ کا سلسلہ اس سال بند رکھو ، دوسرے مطالعے بھی کم کرو ، حدیث ہی پر محنت کرو ، اس کا طریقہ بتا تا ہوں ۔( یہ حکم مجھے دورۂ حدیث شریف کے سال ملا )
بخاری وترمذی کی حد تک اس کا التزام کرو کہ جب درس ہو ، اور جیسا بھی ہو اس سے الگ ہر حدیث کا مالہ وماعلیہ کے ساتھ بنظر غائر مطالعہ کرو ، بخاری شریف کا جو متداول نسخہ ہے اس میں پہلے ایک حدیث پڑھو ، پھر اس پر جو حاشیہ ہو ، اسماء الرجال پر کلام ہو ، اسے پڑھو ، کوئی سوال ذہن میں آئے تو اسے نوٹ کرلو ، اور دوسرے موقع پر فتح الباری اور عمدۃ القاری میں اسے دیکھو ، اگر حل ہوجائے تو ٹھیک ہے ، ورنہ اس پر سے گذر جاؤ ، سوال موجود ہوگا تو جواب انشاء اﷲ مل ہی جائے گا ، اس طریقے سے