میری کوئی حقیقت نہیں ، لیکن اﷲ تعالیٰ بندوں کے گمان کے مطابق معاملہ فرماتے ہیں ، اﷲ تعالیٰ ہم سب پر رحم فرمائیں ، آج کل درسِ قرآن کے بعد نفل باجماعت ہوتی ہے ، ابوذر اور نفیس مل کر اس میں کبھی تین پارے اور کبھی چار پارے پڑھتے ہیں ، رات کافی مجمع اس میں ہوگیا تھا ، سولہ پارے پورے ہوئے ہیں ، بڑا کیف حاصل ہوتا ہے ، رات دعا میں ایک مضمون مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بالکل اِلہامی طور پر وارد ہوا ، وہ یہ کہ اور دعاؤں کے ساتھ یہ الفاظ زبان سے ادا ہوئے کہ ’’بار، الہا ! جن لوگوں کومجھ سے محبت ہے ، یا جن سے مجھ کو محبت ہے ، ان پر اپنی رحمت خاصہ نازل فرما ‘‘ ان الفاظ سے مجھے بڑی قلبی فرحت حاصل ہوئی ، اﷲ تعالیٰ قبول فرمائیں ۔ آمین والسلام
اعجاز احمداعظمی
۲۵؍ رمضان المبارک ۱۴۱۵ھ
(۱)سورہ احزاب اکیسویں پارہ کے سترہویں رکوع سے شروع ہوکر بائیسویں پارہ کے چھٹے رکوع پر ختم ہوتی ہے ، یہ تفسیر عثمانی مطبوعہ شاہ فہد پرنٹنگ کمپلیکس مدینہ منورہ کے ص: ۵۵۵ سے ۵۶۹ تک ہے ، اور سورہ حجرات چھبیسویں پارہ کے رکوع ۱۳؍اور ۱۴ پر مشتمل ہے ، یہ تفسیر عثمانی مطبوعہ مدینہ منورہ کے ص: ۶۸۴ سے ۶۸۷تک ہے
(۱)مولانا عبد السمیع صاحب ہمارے محلہ اتراری خیرآباد کے رہنے والے تھے، مظاہر علوم سہورنپور کے قدیم فضلاء میں سے تھے ، ۱۹۳۱ء میں دورۂ حدیث شریف پڑھ کر فارغ ہوئے ۔ شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب ، مولاناعبد الرحمن صاحب کاملپوری ، مولانا اسعد اﷲ صاحب رام پوری جیسے اساطین علم کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کیا ، بیعت وارادت کا تعلق مصلح الامۃ حضرت مولانا شاہ وصی اﷲ صاحب سے تھا ، مولانا موصوف مجھ پر حد درجہ شفقت فرماتے تھے ، جب حاضر خدمت ہوتا تو بڑی دعائیں دیتے ، پچھلے کچھ عرصہ سے صاحب فراش تھے ، ۲۷؍ جولائی ۲۰۰۰ء جمعرات کو طویل علالت کے بعد ۹۵؍ سال کی عمر میں انتقال فرمایا ، اﷲ تعالیٰ ان سے راضی ہوں اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا کریں ۔ آمین