اعتبار نہیں ہے ، حدیث ہے : تعلموا العلم وتعلموا للعلم الوقار ، علم سیکھو اورعلم کے واسطے وقار وسنجیدگی سیکھو ، پھکڑ پن ، کھلنڈرانہ مزاج ، فضولیات میں انہماک ، یہ سب مزاج علم کے خلاف ہے ، طالب علم غیر سنجیدہ حرکات کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی اسے علم سے مس بھی نہیں ہوا ، اے کاش ! آج طلبہ اس بات کو سمجھ لیتے تو کتنے مسائل حل ہوجاتے ، لیکن کم حسراتٍ فی بطون المقابر ، دار العلوم بہت بڑی جگہ ہے ، بڑی جگہ میں آدمی گم ہوجاتا ہے ، لیکن ٹھوس سنجیدگی ، وقار ومتانت اور کتابوں کی مشغولیت انسان کو گم ہونے سے بچالے گی ، معلوم نہیں تم لوگوں کے رنگ ڈھنگ کیا ہیں ، جوں جوں وقت اپنا قدم آگے بڑھاتا جاتا ہے ، تم لوگوں کی تحصیلی عمر کم ہوتی چلی جارہی ہے ، جتنا وقت بچ گیا ہے اس کی قدر کرو ، علم میں رسوخ پیدا کرنے کے لئے کمالِ جد وجہد کرو ، سستی وکاہلی اور آرام پسندی نیز زیب وزینت سے بہت اجتناب کرو ، یہ میری نصیحت ہے ، پہلے بھی تھی ، اب بھی ہے، آئندہ بھی رہے گی ، آرام وراحت اور زیب وزینت کی اصل جگہ جنت ہے ، دنیا نہیں ، یہ کارگاہ ہے ، کارخانہ میں کوئی اچھے لباس کی طرف دھیان نہیں دیتا ، جب وہاں سے فارغ ہوجاتا ہے ، جب صورت دیکھنے کے قابل ہوتی ہے ۔ والسلام
دعا گو اعجاز احمد اعظمی
۲۰؍ صفر ۱۴۰۵ھ
٭٭٭٭٭