اعجاز احمد اعظمی
۱۶؍ ربیع الآخر ۱۴۰۵ھ
٭٭٭٭٭
(۱) جمہور اس بات کے قائل ہیں کہ جن بھی ثواب اور دخول جنت کے مستحق ہیں ، چنانچہ عام دلائل شرعیہ سے اس کا پتہ چلتا ہے ، اور خاص طور سے اﷲ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی دلیل ہے کہ حق تعالیٰ نے جنت کی حوروں کے بارے میں فرمایا: لَمْ یَطْمِثْھُنَّ إِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَاجَانٌّ،ان سے پہلے کسی انسان اور نہ کسی جنات نے انھیں ہاتھ نہیں لگایاہوگا ، اس نفی سے پتہ چلتا ہے کہ حورانِ جنت کو جنات ہاتھ لگاسکتے ہیں ، اور ظاہر ہے کہ یہ جنت میں داخل ہونے کے بعد ہی ہوسکتا ہے ، اور سورہ انعام میں جنات اور انسانوں کے ذکر کے بعد فرمایا کہ: وَلِکُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ،ہر ایک کے لئے ان کے اعمال کی وجہ سے درجات ہیں ، اس سے معلوم ہوا کہ جنات کے بھی درجات ہیں ۔
(۲) امام نسفی نے تیسیر میں فرمایا ہے کہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ نے جنات کے ثواب وانعام کے باب میں توقف کیا ہے ، کیونکہ بندے کا اﷲ کے اوپر کوئی استحقاق نہیں ہے ، اور اﷲنے جنات کے حق میں بطور وعدے کے سوائے مغفرت اور جہنم سے نجات کے اور کچھ نہیں فرمایا ہے ، رہا جنت کی نعمتوں کا ملنا تو وہ دلیل پر موقوف ہے ۔
٭٭٭٭٭
عزیزم مولوی محمد اسرائیل سلّمہ! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
تمہارا مرسلہ مکتوب اور استفتاء موصول ہوا ، استفتاء اور شخص مذکور(۱) کی ضلالت پر مطلع ہوکر طبیعت جتنی مکدر ومنغص ہوئی ، اسی درجہ تمہاری سرگرمی اور دینی حمیت دیکھ کر قلب مسرور ہوا ، میرا مقصد پورا ہوا ، تم لوگوں کو اسی حال میں دیکھنا چاہتا ہوں ، دن بھر میرے قلب پر ایک کیف سا چھایا رہا ، بہت بہت دعائیں جذرِ قلب سے تمہارے لئے نکلیں ، دینی حمیت وغیرت تمہارے لئے صد مبارک ہو، کسی کوہدایت دینا نہ دینا اﷲ کے اختیار میں ہے ، لیکن حق تعالیٰ ہمارے قلب میں دین کا درد دیکھ لیں ، یہی کامیابی