بات اور بغور سنو ! اگر مدرسہ کا مال تمہارے تصرف میں رہتا ہو تو اس میں امانت اور دیانت کا بہت زیادہ خیال رکھنا ، یہ بہت خطرناک چیز ہے ، حتی الامکان اپنے پاس بالکل نہ رکھو ، مگر ایسا کرنا تمہارے لئے مشکل ہوگا ، اس میں ہمیشہ احتیاط پیش نظر رکھو ، یہ دھیان رہے کہ اس کے نگراں حق تعالیٰ ہیں ، حق تعالیٰ کی نگرانی کا مراقبہ کیا کرو ، ورنہ دنیا کی ذلت اور آخرت کے عذاب کا سخت اندیشہ ہے ، تم سے اطمینان ہے لیکن احتیاطاً لکھ دیا ، مولانا عباس صاحب کو سلام کہہ دینا ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۱۹؍ ذوقعدہ ۱۴۰۷ھ
٭٭٭٭٭
عزیزی ومحبی ! سلمّہ ا ﷲ تعالیٰ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
تمہارا خط ملا ،بڑی خوشی اس بات سے ہوئی کہ اب تمہارا مدرسہ وسعت اختیار کررہا ہے ، خدا کرے اس وسعت مکانی کے ساتھ تعلیمی استحکام ، تربیتی نظام اور دینی مرکزیت کا ایک خاص مقام بھی اسے حاصل ہوجائے ، اور حق تعالیٰ یہ سب کام تمہارے ہاتھ سے انجام کو پہونچائیں ، پڑھنے پڑھانے کا جو جال میں نے پھیلایا ہے حق تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں اور ہمیشہ کرتا ہوں کہ اس میں ایسے شاہباز شکار ہوتے رہیں جو زخارفِ دُنیوی اور مال ومتاع فانی کی حرص سے بالکل آزاد ہوکر محض رضاء معبود برحق کو اپنا نصب العین بنائیں اور زندگی کی تما م تر توانائیاں حق سبحانہ وتقدس کی پاکیزہ راہ میں نچھاور کردیں ۔ دنیا کی عزت وجاہ اور مال ومنال کوآ نا ہوتو خادم بن کر آئے ، مخدومیت ومقصودیت کی نشست گاہِ بلند ورفیع کی جانب نگاہِ ہوس نہ اٹھائے ،