دوسرے ہی ضلعوں کے لوگوں سے ملو جلو ، اپنے ضلع کے لوگ بہت نقصان کرتے ہیں ، خلاصہ یہ کہ ہر اس چیز سے دور رہو جو تمہاری تعلیم اور تعلیمی مشاغل میں حارج ہو ، اور یہ جتنی چیز یں میں نے ذکر کی ہیں وہ سب انتہائی قاتل ہیں ۔
یہ بات تودرست ہے کہ جماعت اسلامی کے لٹریچر میں ادبی ذخیرہ اچھا خاصا ہوتا ہے ، لیکن اے بسا ابلیس آدم روئے ہست ، قند کے اندر زہر ہلاہل ملا ہوا ہے ، اور اس سے خاص طور سے اس لئے روکتا ہوں کہ یہ فتنہ دارلعلوم میں بہت سر اُٹھائے ہوئے ہے ، اگر ادبی چیزیں حاصل ہی کرنی ہیں تو مولانا سید سلیمان ندوی ؒ، مولانا علی میاں ، مو لانا سعید احمد اکبرآبادی وغیرہ کی کتابیں بہت کافی ہیں ، اگر محنت کرکے سیرۃالنبی ہی کا مطالعہ کرڈالو تو ایک کام ہوجائے ۔ مولانا بدرِ عالم صاحب ؒ کی ترجمان السنہ بھی بہت عمدہ ہے ، علم اور ادب ، عشق ومحبت ہر اعتبار سے ۔
قلبی کیفیات کے بارے میں جو کچھ تم نے لکھا ہے ، تو یہ چیزیں از قبیل خواطر ہیں ، ان سے کسی انسان کو مفر نہیں ، ان کا علاج بس یہ ہے کہ ان کی طرف التفات بالکل نہ کیاجائے ، یہ خیالات دل میں ہوتے ہی نہیں ، شیطان باہر سے داخل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور بس ، جیسا کہ آئینہ پر پر مکھی بیٹھی ہو تو اس کے اندر نظر آتی ہے ، حالانکہ باہر ہوتی ہے ، ایسے ہی یہ خیالات دل کے باہر ہوتے ہیں ، اندر نہیں ، مگر اندر نظر آتے ہیں ، کچھ مضر نہیں ، ان کی فکر بالکل نہ کرو ، توجہ اپنی پڑھائی لکھائی کی جانب منعطف رکھو ۔
باقی آخری بات یہ ہے کہ خود را فضیحت اور دیگراں را نصیحت کا پورا پورا مصداق ہوں ، بد ہوں بلکہ بد تر ہوں ، تم لوگ دعا سے میر ی مدد کرو کہ اﷲ تعالیٰ مجھ سے راضی ہوجائیں ، آہ! شاید نظر عنایت ہوجائے ، ایک رَو میں لکھتا چلا گیا ، انتشارِ مضامین