إبراھیم لمحزونون ، آنکھ آنسو بہا رہی ہے ، دل رنجیدہ ہے لیکن بات ہم وہی کہتے ہیں جو ہمارے رب کو خوش کرے اور اے ابراہیم ہم تمہاری جدائی سے محزون وملول ہیں ۔
اور سنو! آپ فرمارہے ہیں ، شاید تمہارے ہی لئے فرمارہے ہیں ، بیشک حضور کا فرمان ساری امت کے لئے ہے ، جو بھی مبتلا ہو ، سب کے لئے یہ فرمان ہے ، بس یہ فرمان انتخاب کے لئے بھی ہے ، ان کی اہلیہ کے لئے بھی ہے ، اور ان کے خاندان کے لئے بھی ہے ، فرماتے ہیں :
’’ جب کسی بندے کا بیٹامرتا ہے ، تو اﷲ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتے ہیں ، تم نے میرے بندے کے بیٹے کی روح قبض کرلی ؟ وہ عرض کرتے ہیں جی ! فرماتے ہیں اس کے میوۂ دل کو تم نے لے لیا ؟ وہ عرض کرتے ہیں جی! پھر پوچھتے ہیں ، اچھا میرے بندے نے کیا کہا ؟ عرض کرتے ہیں آپ کی حمد کی اور إنا ﷲپڑھا ، اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میرے بندے کیلئے جنت میں ایک گھر تعمیر کرو اور اس کا نام ’’ بیت الحمد ‘‘ رکھو !‘‘
اﷲ اکبر ! کتنی بڑی بات ہے ، اﷲ تعالیٰ اپنے بندے کے صدمے کا کتنا لحاظ فرماتے ہیں ، سب کچھ جانتے ہیں ، مگر ایک مرتبہ نہیں تین تین مرتبہ پوچھتے ہیں ، اور میرا بندہ کہہ کہہ کر پوچھتے ہیں کہ میرے بندے کے بیٹے کی روح تم نے نکال لی ؟ میرے بندے کے ثمرۂ قلب کوتم نے لے لیا ؟ اچھا تو اس نے اس پر کیا کہا ؟ شاید یہ کہنا چاہتے ہوں کہ میری شکایت تو نہیں کی ؟ فرشتے کہتے ہیں ! نہیں وہ ناراض کیا ہوتا ، شکایت کیا کرتا ، وہ تو آپ کی تعریف کررہا تھا ، آپ کی حمد بیان کررہا تھا ، اور آپ پر ایمان کو تازہ کررہا تھا ، اور اپنے آپ کو تسلی دے رہا تھا کہ ہم بھی وہیں جانے والے ہیں ، جہاں بچہ پہونچ چکا ہے ۔