ہے ، اور اﷲ سے دعا کرتاہوں کہ وہ کارساز ِ حقیقی آپ ہی کو یہاں تک پہونچادے ، حالانکہ دل کی یہ جرأت اور خدا سے یہ دعا ، آپ کی شان میں بے ادبی ہے ، مگر وہ محبت ہی کیا جو اس طرح کی بے ادبیوں اور گستاخیوں سے محروم ہو ۔
آپ اس خط کو پڑھ چکے ،ا ب ہاتھ اٹھا کر اس غریب ومہجور کے لئے بحضور خداوندی دعاء کیجئے کہ حق تعالیٰ اس بے برگ وساز کو محض اپنے فضل وکرم سے اس سال اس کے والدین کے ساتھ حج کی توفیق عطا فرمائے ۔ والدین کا قصد ہے ، ان کا یہ بیٹا بھی ان کے سایۂ رحمت میں لگا لپٹا رہنا چاہتا ہے ، ذرا خوب جی لگاکر دعاء کردیجئے ، حاجی سے پہلی ملاقات میں جو دعا کرائی جائے وہ قبول ہوتی ہے ، میں آدھی ملاقات میں دعاء کرا رہا ہوں ، آپ دعاء کیجئے ، میں پیشگی آمین کہہ رہا ہوں ، یا اﷲ ! یا کریم ! آپ انیس بھائی کی یہ دعا ء ،اور سب دعائیں قبول فرماکر مجھ پر بھی اور ان پر بھی احسان کیجئے ۔ آمین یا رب العالمین والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۲۸؍ محرم ۱۴۱۷ھ
٭٭٭٭٭
س
محترم ومکرم جناب انیس بھائی !
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
اے غائب از نظر کہ شدی ہم نشینِ دل
می گویمت دعا وثنا می فرستمت
نظر سے غائب ، مگر دل کے قریں ، میں آپ کو سلام کرتا ہوں اور ثنا ارسال کرتا ہوں ۔