کتنے اہتمام اور کتنی فکر کے ساتھ کرنا چاہئے ، آدمی اس وقت تک چین سے نہ بیٹھے جب تک اس کو جذرِ قلب سے اکھاڑ نہ پھینکے ، اور جانتے ہو کہ یہ بیماری دل کی ہے ، اعضاء وجوارح کی نہیں ، پھر یہ سمجھ لو کہ جہاں بیماری ہو دوا بھی وہیں پہونچنی چاہئے ، غفلت کا علاج ذکر اور محض ذکر ہے ، اس لئے ذکرکے اندر دل کی شمولیت ضروری ہے ، اس کے لئے یکسوئی ، خلوت ، تشویش پیدا کرنے والی چیزوں سے دوری ضروری ہے ، تھوڑی دیر بیٹھو مگر یکسو ہوکر بیٹھو ، چاہئے تو یہ کہ ضروری مشغولیتوں سے فارغ تمام اوقات کو ذکر سے معمور کیا جائے ، مگر ہم لوگوں میں اتنا حوصلہ کہاں ؟ لیکن ایسا بھی نہ ہو کہ بالکل ہی حوصلہ کھوبیٹھیں ، حق تعالیٰ کو معالی الھمم پسند ہیں ، ہمیشہ ہمت بلند رکھنی چاہئے ، حق تعالیٰ مدد فرماتے ہیں ۔
بس بھائی ! تم کو نصیحت کرنا میرے لئے داخل گستاخی ہے ، لیکن کیا کروں ، طبیعت نہیں مانتی ، امید ہے کہ مجھے معاف کروگے ، مولاناقمر الدین صاحب اگر ہوں تو ان سے ضرور سلام کہہ دو ، ان کی ملاقات سے مجھے فرحت اور مسرت ہوئی ، خوب باغ وبہار آدمی ہیں ، اور صاحب دل بھی ، ان سے پھر آرزوئے ملاقات ہے ، دیکھئے کب خدا ملاتا ہے ، ان کی صحبت مختصر رہی ، مگر دل پر ایک نقش بٹھاگئی ، اکثر ان کی یاد آتی رہتی ہے ، اگر نہ ہوں توجب آئیں سلام کہہ دینا ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۲۷؍ جمادی الاولیٰ ۱۴۰۶ھ
٭٭٭٭٭
برادرِعزیز ! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
الحمد ﷲ بخیر ہوں ، مجھے تمہارے خط کا انتظار بہت شدت سے تھا ، انتظار کی عمر