ابھی اچھی طرح ہنسنے نہیں پاتے کہ آنکھیں اشکبار ہوجاتی ہیں ، ابھی پوری طرح لذتِ گریہ سے آشنا نہیں ہوپاتے کہ مسرت کے آثار ظاہر ہوجاتے ہیں ، حالات کو ایک حالت پر قرار کب ہے ؟ ا ﷲاﷲ ! آپ نے دنیا بھی کیا بنائی ، نہ غم واندوہ ہی کامل ، نہ جی بھر کر فرحت وشادمانی ہی حاصل ! بس ہر چیز ناتمام ، ہر نقش ادھورا ، ہر حال نامعتبر ، دنیا کی ہر کہانی نامکمل ، حد تویہ ہے کہ خود انسان کی داستانِ غم کیسی ہے ؟ ایک شاعر بے چارہ کہتا ہے ۔ شعر
سنی حکایت ہستی تو درمیاں سے سنی نہ ابتدا کی خبر ہے ، نہ انتہا معلوم
سچ ہے ، دنیا ایک نقش ناتمام ہی ہے ، حکایت نامعتبر ہی ہے ، خود ہستی نامکمل ہے ، تو اس کے متعلقات میں کمال کدھر سے ہو ، تکمیل کا محل دوسرا ہے ، کمال کا مقام کوئی اور ہے ، اعتبار کہیں اور کے لئے ہے، ثبات وقرار ابھی نہیں ، کسی دوسرے وقت پر موقوف ہے ، خوشی اور مکمل خوشی ، راحت اور ابدی راحت ، مسرت اور ہمیشہ کی مسرت کیا دنیا اس کی استعداد رکھتی ہے ، کیا یہ عالم آب وگل اتنی صلاحیت کا مالک ہے کہ طویل راحت اور سرمدی خوشی کو برداشت کرلے ، نہیں اور ہرگز نہیں ، اس کا محل کوئی اور ہے ، سنئے تو سہی ! اس کے بارے میں سب سچوں کے سچے نے کیا کہا ہے
إِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَھُمْ مِنَّا الْحُسْنیٰ اُوْلٰئِکَ عَنْھَا مُبْعَدُوْنَ لَا یَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَھَا وَھُمْ فِیْ مَااشْتَھَتْ أَنْفُسُھُمْ خَالِدُوْنَ لَایَحْزُنُھُمُ الْفَزَعُ الْاَکْبَرُ وَتَتَلَقَّاھُمُ الْمَلَائِکَۃُ ھٰذَا یَوْمُکُمُ الَّذِیْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ ( سورۃ الانبیاء )
بلا شبہ جن کے واسطے ہماری بارگاہ سے بھلائی کا فیصلہ ہوچکا ہے ، وہ لوگ اس (غم کدہ )سے دور رکھے جائیں گے ، ان کو اس بڑی ہولناک گھبراہٹ کا غم نہ ہوگا ، اور فرشتے