بفراقک یاابراھیم لمحزونون۔ (مشکوٰۃ شریف)
آنکھ سے آنسو جاری ہے ، قلب غمزدہ ہے اور ہم کوئی بات بجز اپنے پروردگار کی رضامندی کے نہیں کہتے ، اے ابراہیم بلاشبہ تمہارے فراق سے ہمیں بہت صدمہ ہے۔
اور آپ ہی نے اپنی صاحبزادی صاحبہ رضی اﷲ عنہا کو کہلا بھیجا تھا کہ :
إن ﷲ ماأخذ ولہ ماأعطیٰ وکل عندہ بأجلٍ مسمّیٰ فلتصبر ولتحتسب۔ (مشکوٰۃ شریف)
جو کچھ خدا نے لیا اور جو کچھ دیا سب اسی کی ملکیت ہے ، ہر چیز کی اس کے پاس ایک میعاد مقرر ہے ، بس صبر کرنا چاہئے اور اجر کی امید رکھنی چاہئے۔
حقیقت یہ ہے کہ مومن کی پناہ گاہ اﷲ وتبارک وتعالیٰ ہی ہیں لاملجأ ولا منجأ من اﷲ إلا إلیہ ، ہر حال میں پشت پناہ وہی ہیں ، مومن کو دنیا میں جس سے محبت ہوتی ہے اﷲ ہی کے لئے ہوتی ہے اور جس سے رشتہ ٹوٹتا ہے اﷲ ہی کے لئے ٹوٹتا ہے ، سب تعلقات سے پہلے اﷲ کا تعلق ہے ، ہر تعلق فنا ہوجائے گا اور خدا کا تعلق باقی رہے گا ، وہ کچھ لیتے ہیں تو بہت کچھ دیتے ہیں ۔ حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا کی روایت ہے ، فرماتی ہیں کہ رسول اﷲ ا نے ارشاد فرمایا :
مامن مسلمٍ تصیبہ مصیبۃ فیقول ماأمرہ اﷲ بہ ’’ إناﷲ وإنا إلیہ راجعون، أَللّٰھُمَّ اْجُرْنِیْ فِیْ مَصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْراً مِّنْھَا‘‘إلا أخلف اﷲ لہ خیراً منھا فلما مات ابوسلمۃ قلت ایّ المسلمین خیر من أبی سلمۃ؟اول بیت ھاجر إلیٰ رسول اﷲ ﷺ ثم إنی قلتھا فأخلف اﷲ لی رسول اﷲ ﷺ۔( مشکوٰۃ شریف)
جب کسی مسلمان کو کسی مصیبت کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اس پر اﷲ کے حکم کے مطابق إنا ﷲ