کاش وہ لمحات پھر میسر آسکیں ۔
آپ کے پُرخلوص مبارکباد نے شرف بخشا ، شکریہ ، آپ نے دعا کا حکم دیا ، آپ میری دعا کی قبولیت کے لئے دعا فرمائیں ۔
میرے مخدوم ! زندگی کے دو عشرے گذر چکے ، کس طرح گذرے ، کاش میں بھول سکتا ،کاش رب العزت معاف فرمادیتا ، اور اپنی مہربانی سے بقیہ کو شریعت کے اصول پر ڈھال دیتا ، ورنہ ماحول کی ظلمت ناکی ، نفس امارہ کی سرکشی ، طبیعت کی کمزوری ، یقین کا ضعف ، دورِ نبوت کا بعد ، بدعات کا شیوع ، سنن کا اندراس ، علوم کا انحطاط ، غرض چند در چند اسباب انسان کو قعر ضلالت میں پھینکنے والے مجتمع ہیں ۔ وہ بڑا صاحب ہمت ہے ، جو ان حالات میں بھی مردانہ وار رسول مقبول ا کی تابعداری کے لئے کوشاں ہے ، آپ سے درخواست ہے کہ اس فاقد الہمت ضعیف وناتواں کے لئے دعاء فرمائیں ، اور یہی عرض حضرۃ الاستاد مولانا سید عبد الحی دام ظلہٗ کی خدمت میں پیش کردیں ، لعل اﷲ یرزقنی صلاحاً ، اور نیاز مندانہ سلام بھی ، حضرۃ الاستاد کے منصب اہتمام پر آجانے کی اطلاع استاذ محترم مولانا افضال الحق صاحب زید مجدھم کی زبانی مل چکی تھی ، نہ جانے صدارت کس کی ہے ؟
باقی سب خیریت ہے ، ایک ماہ ہوا ، بڑی ہمشیرہ راہی ملک بقاء ہوئی ، ا س کے لئے دعاء مغفرت فرمائیں ، دوسری سخت علیل ہے ، اس کے لئے دعاء صحت۔
نیاز مند
اعجاز احمد اعظمی
۲۹؍ ذی الحجہ ۱۳۹۱ھ
٭٭٭٭٭