ہماری ساری پسماندگی کا سبب ان کےنزدیک اسلامی تعلیمات ہیں، اس لئےکہ ان میں ان کے نزدیک زندگی کےمسائل نہیں ہیں، اس لئے اسلام سے دستبرداری کے بغیر زندگی کے قافلہ کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا۔"
اسلامی حکومت کے قیام پر زور دیتے ہوئے وہ لکھتے ہیں:-
"محض قوانین معاشرہ کی اصلاح نہیں کرسکتے اس لئےان کی تنفیذ کی ضرورت ہے اور تنفیذ کے لئے اقتدار کی ضرورت ہے، اسی لئےرسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم نے دعوت و تبلیغ کے ساتھ ساتھ احکام اسلام کی تنفیذ کی بھی جدوجہد کی یہاں تک کہ اسلامی حکومت وجود میں آگئی۔"
خمینی کی رائے ہے کہ رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کے بعد یہ ذمہ داری ان کےخلفاء اور ان کے بعد ان کے خلفاء اور علماء امت کی ہے، وہ کہتےہیں:-
"قوانین اور اجتماعی اصول کے لئے منفّذ کی ضرورت ہے کوئی بھی نظام قانون بنا کر فارغ نہیں ہو جاتا بلکہ اس کو نافذ کرنے کے لئے وسائل تلاش کرتا ہے، قانونی مشینری کےساتھ تنفیذی مشینری کاوجود لازمی ہے، اور یہی مقتضا ہے، آیت "أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ"کا۔"
دین کا انحراف کرنے والوں کےخلاف تحریک چلانے کے سلسلہ میں وہ لکھتےہیں"-
"شرع اور عقل دونوں ہم ہر فرض کرتے ہیں کہ ہم حکومت وقت کو اپنے حال پرنہ چھوڑیں اس کےدلائل موجود ہیں کہ جوحکومت سرکشی کرے وہ طاغوتی نظام ہے، اور ہم پراس کی ذمہ داری ہےکہ اس کے آثار کو اپنے سماج سے اور اپنے ملک سے زائل کردیں، اس کے لئے ہمیں ایسی نسل تیار کرنی ہوگی جوطاغوتی نظام کو پاش پاش کردے، ہمارے سامنے ایسی صورت