عشرئہ ذوالحجہ کے احکام
اس ماہِ مبارک میں حج ہوتاہے اس لیے اس کو ذوالحجہ کہتے ہیں(یعنی حج کا مہینہ)۔ لہٰذا اس سے واقف ہو کر اہتمام کیا جاوے اور وہ احکام یہ ہیں:
۱۔ ذوالحجہ کی یکم سے نہم تک روزے، اور دسویں تک شب بیداری۔ ۲۔تکبیر تشریق۔ ۳۔نماز عیدالاضحی۔ ۴۔قربانی۔ ان سب کامختصر بیان کیاجاتاہے ۔
ان احکام میں تین مسئلے خاص طور پر پہلے ہی سے خیال رکھنے کے قابل ہیں:
اول یہ کہ قربانی کوخوب کھلاپلاکرموٹا کرنا مستحب ہے، اس لیے کچھ روز پیشتر ہی خرید لینا چاہیے۔
دوسرایہ کہ جو قربانی کا ارادہ رکھتا ہو وہ ان دنوں میں یعنی پہلی ذوالحجہ سے قربانی ہونے تک ناخن اور بال نہ بنواوے۔
تیسرا یہ کہ ذوالحجہ کی چاند رات ہی سے شب بیداری اور پہلی ہی تاریخ سے روزہ رکھنا چاہیے۔ یہ سب اعمال مستحب ہیں ۔
نودن کے روزوں اورشب دسویں تک بیداری کی فضیلت:حق تعالیٰ شانہ نے ارشاد فرمایا: قسم ہے فجرکی! اور دس راتوں کی! اورطاق کی! اور جفت کی!۔ اس آیت کے متعلق ’’درِمنثور‘‘ نے متعدد سندوں سے روایت درج کی ہے کہ آں حضرتﷺ نے ارشاد فرمایا: اس آیت میں دس راتوں سے عشرۂ ذی الحجہ مراد ہے اور طاق سے عرفہ کا دن اور جفت سے قربانی کا دن۔ واللّٰہ أعلم۔
آں حضرت ﷺ نے ارشاد فرمایاہے کہ کوئی دن ایسا نہیں ہے جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کو ان دس دنوں 1(کے عمل) سے زیادہ پسند ہو۔ 2
حضرت رسولِ خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کوئی دن ایسے نہیں جن میں عبادت کرنا خداتعالیٰ کو عشرہ ٔذی الحجہ (کی عبادت)سے زیادہ پسند ہو، (کیوں کہ) ان میں سے ہر ایک دن کاروزہ ایک سال روزہ رکھنے کے برابر ہے، اور ہرایک رات کاجاگنا شبِ قدر میں جاگنے کے برابر ہے۔3
فائدہ: دسویں تاریخ سے تیرہویں تاریخ تک چار یوم کا روزہ حرام ہے، اس واسطے اس روزہ کی یہ فضیلت نو تاریخ تک کے