نزیک اسلام صرف زبانی جمع خرچ کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی فرماں برداری سے بھی آپ کے اسلام کو سروکار ہے تو پھر قرآن پاک کی اشاعت اور اس کی تعلیم کا انتظام بھی آپ کے ذمہ فرض اور لازم ہے۔ اس فریضہ کی ادائیگی کی یہی صورت ہے کہ جس جس جگہ قرآن پاک اور علومِ دینیہ کی تعلیم کا انتظام ہے اس کی اعانت اور سرپرستی کی جائے اور جس مقام پر انتظام نہیں ہے اس جگہ تعلیم قرآن کا انتظام کیا جائے۔ اس فریضہ کی ادائیگی سے آپ یہ کہہ کر سبکدوش نہیں ہوسکتے کہ مکتب کے میاں جی بچوں کی عمر ضائع کردیتے ہیں، اس لیے ہم وہاں نہیں پڑھانا چاہتے۔ قرآن پاک کی حفاظت اور اس کا حفظ کرنا امت پر فرضِ کفایہ ہے۔ اگر کوئی بھی (العیاذ باللہ)حافظ نہ رہے تو تمام مسلمان فرض کے تارک اور گناہ گار ہوں گے۔ اس زمانہ ضلالت وجہالت میں جہاں ہم مسلمانوں کے اندر اور بہت سے دینی امور کے بارے میں گمراہیاں پھیل رہی ہیں وہاں ایک عام آواز یہ بھی اٹھ رہی ہے کہ قرآن شریف کے حفظ کرنے کو فضول سمجھا جارہا ہے، اس کے الفاظ رٹنے کو حماقت بتلایا جاتا ہے اور اس کو دماغ سوزی اور تضییعِ اوقات کہا جاتا ہے۔
افسوس حضور اکرم ﷺ تو فرماویں کہ اے ابو ذر(ؓ)! اگر تو صبح کو جاکر ایک آیت کلام اللہ شریف کی سیکھ لے تو نوافل کی سو رکعات سے افضل ہے۔ اور حضور ﷺ کا ارشاد کہ قرآن شریف کی خبر گیری کیا کرو اسی صورت میں قرآن شریف سینوں میں محفوظ اور یاد رہ سکتا ہے۔ اور ہم مسلمان اس کے پڑھنے اور یاد کرنے کو حماقت اور بے کار اضاعتِ وقت سمجھیں۔ قرآن پاک سے اس قدر غفلت اور بے توجہی! پھر بھی ہماری تباہی کے لیے کسی اور چیز کے انتظار کی ضرورت باقی ہے؟
قرآن شریف کا حفظ یاد ہو جانا درحقیقت یہ خود قرآن شریف کا ایک کھلا معجزہ ہے۔ اسی وجہ سے حق تعالیٰ شانہ نے اس کے یاد ہوجانے کو سورئہ قمر میں بطور احسان کے ذکر فرمایا اور بار بار اس پر تنبیہ فرمائی:
{وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍo}1
ہم نے کلام پاک کو حفظ کرنے کے لیے سہل کر رکھا ہے کوئی ہے حفظ کرنے والا؟
صاحبِ جلالین فرماتے ہیں کہ استفہام اس آیت میں امر کے معنی میں ہے۔ تو تعجب کی بات ہے کہ جس چیز کی حق تعالیٰ شانہ بار بار تاکید فرمارہے ہوں اور جس لطف و احسان کو عام فرما رکھا ہو ہم اس کی یہ قدر دانی کریں کہ اس کو فضول سمجھیں۔
فضیلت شبِ قدر
اس مبارک مہینہ میں ایک عظیم الشان نعمت اور بڑی بھاری دولت لیلۃ القدر کا ہونا ہے جس کی وجہ سے رمضان المبارک