۳۷۔ ایسے دُبلے کمزور جانور کی قربانی ناجائز ہے جس کی ہڈی میں گودا نہ رہا ہو، اگر اتنا کمزور نہ ہو تو جائز ہے۔ؓ
۳۸۔ مجنون جانور اگر چل پھر کر چرسکے اور جس جانور کو خارش (کھُجلی) ہو اور موٹا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے۔ ؓ اور اگر دونوں اتنے کمزور ہوگئے ہوں کہ ان کی ہڈی میں گودا نہ رہا ہو تو پھر قربانی جائز نہیں ہے۔1
۳۹۔ جو جانور زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے بچہ دینے کے قابل نہیں ہے، اور جس کو کھانسی ہو، اور جس کے بدن کو گرم لوہے سے داغ دیا گیا ہو، اور جس کا کان چِرا ہوا ہو، یا اس میں سوراخ ہو بشرطے کہ سوراخ کان کی تہائی سے کم ہو، ان کی قربانی جائز ہے۔2
۴۰۔ مستحب یہ ہے کہ قربانی کے جانور میں جائز عیبوں میں سے بھی کوئی عیب نہ ہو۔ 3
۴۱۔ اگر قربانی کے جانور کو خریدنے کے بعد کوئی ایسا عیب لگ گیا کہ جس سے قربانی نہیں ہو سکتی تو قربانی کرنے والا اگر غنی ہے جس پر قربانی واجب ہے تو دوسرا جانور خرید کر قربانی کرے اور اگر غریب ہے تو اسی کو ذبح کردے۔ 4
۴۲۔ اگر خریدتے وقت وہ جانور عیب دار تھا تو غریب کے لیے اسی حالت میں اس کی قربانی جائز ہے اور امیر کے لیے اس وقت جائز ہے جب کہ اس کا عیب جاتا رہا ہو۔ مثلاً: پہلے بہت کمزور اور لاغر تھا بعد میں موٹا ہوگیا ہو۔5
مسائلِ ذبح:
۴۳۔ اگر جانور کو ذبح کرتے وقت گرنے یا تڑپنے سے کوئی ایسا عیب لگ گیا جو قربانی کو مانع ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔6
۴۴۔حاملہ جانور کی قربانی درست ہے۔ البتہ جو جانور بچہ دینے کے قریب ہو اس کو ذبح کرنا مکروہ ہے۔ 7
اگر قربانی کے جانور کے بچہ پیدا ہو جائے تو اس بچہ کو زندہ ہی صدقہ کر دینا مستحب ہے اور اگر ذبح کر دیا تو اس کا گوشت نہ کھائے بلکہ صدقہ کردے اور ذبح کرنے سے اُس کی اس قیمت میں جو زندہ ہونے کی صورت میں تھی، جو کمی واقع ہوئی اتنی رقم بھی صدقہ کردے۔ اور اگر گوشت کھا لیا تو اس کی قیمت بھی صدقہ کرے۔ اور اگر اس بچہ کو اس خیال پر رکھ لیا کہ آیندہ سال قربانی کروں گا تو یہ ناجائز ہے۔ 8
۴۵۔ مستحب ہے کہ قربانی کا جانور اپنے ہاتھ سے ذبح کرے اور اگر خود ذبح نہ کر سکے تو دوسرے کو حکم کرے اور خود ذبح کے وقت حاضر رہے۔1
فائدہ: اگر وہاں کوئی غیر محرم نہ ہو تو عورت کو بھی اپنی قربانی کے پاس کھڑا ہونا مستحب ہے ورنہ پردہ ضروری ہے۔2