۱۰۔ عید کی نماز عید گاہ میںپڑھنا بغیر عذرشہرکی مسجد میں نہ پڑھنا۔
۱۱۔ ایک راستہ سے عید گاہ میں جانا اور دوسرے راستہ سے واپس آنا۔
۱۲۔ عید گاہ جاتے ہوئے راستہ میں اَللّٰہُ أَکْبَرُ اَللّٰہُ أَکْبَرُ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ اَللّٰہُ أَکْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ عید الفطرمیں آہستہ آہستہ کہتے ہوئے جانا اور عید الاضحی میں بلند آواز سے کہنا۔
۱۳۔ سواری کے بغیر پیدل عیدگاہ میں جانا۔1
فائدہ:مستحب یہ ہے کہ وہ میٹھی چیز چھوارے ہوں اوران کاعدد طاق ہو۔
فائدہ:عام طورپر عیدالفطر کی صبح کوبھی سحری کے وقت صبح صادق کے بعد کھائے۔2
فائدہ:نماز عیدالاضحی سے پہلے نہ کھانا سب کے لیے مستحب ہے، خواہ قربانی کرے یانہ کرے اور اگر نماز سے پہلے کھالیا تو بھی کچھ گناہ نہیں۔3
تنبیہ :اس کوروزہ سمجھنا غلط ہے۔ جیساکہ اکثر عوام میں مشہور ہوگیاہے۔
عیدین کی نماز کے احکام
۱۔ عیدین کی نماز کا وقت بقدر ایک نیزہ آفتاب بلند ہونے کے بعد (جس کا اندازہ پندرہ بیس منٹ ہے) اشراق کی نماز کے وقت کے ساتھ ہی شروع ہو جاتاہے اور زوال یعنی سورج کے ڈھلنے تک رہتاہے ۔4 مگرعیدالفطرکی نماز کودیرکرکے پڑھناتاکہ نماز سے پہلے صدقۂ فطراداکیا جاسکے اور عید الاضحی کو جلدی پڑھنا تاکہ نمازکے بعد قربانی جلدی ہوسکے مستحب ہے۔5
۲۔ نمازِ عید سے پہلے اس روزکوئی نفلی نماز پڑھنا عیدگاہ میں بھی اور دوسری جگہ بھی مکروہ ہے۔ اور نمازِ عید کے بعد صرف عیدگاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے۔ نمازِ عید کے بعد دوسری جگہ نفل پڑھی جاسکتی ہے۔ یہ حکم عورتوں اور ان لوگوں کے