برچنیں دعوائے الفت آفریں
۳۔ مجمع فساق و فجار کا جمع ہونا: جس میں وہ فحش واقعات ہوتے ہیں کہ ناگفتہ بہ ہیں۔
۴۔ نوحہ کرنا: جس کے بارے میں سخت وعیدیں آئی ہیں۔
ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ لعنت فرمائی ہے رسول اللہ ﷺ نے نوحہ کرنے والے اور اس کی طرف کان لگانے والے کو۔1
۵۔ مرثیہ پڑھنا: جس کی نسبت حدیث میں صاف ممانعت آئی ہے۔ ’’ابنِ ماجہ ‘‘میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مرثیوں سے منع فرمایا۔
۶۔ اکثر موضوع روایت پڑھنا: جس کی نسبت احادیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں۔
۷۔ ان ایّام میں قصداً زینت ترک کرنا: جس کو سوگ کہتے ہیں ۔اور حکم اس کا شریعت میں یہ ہے کہ عورت کو صرف خاوند پر چار ماہ دس دن یا وضعِ حمل تک واجب ہے اور دوسرے عزیزوں کے مرنے پرتین دن جائز ہے باقی حرام، سو اب تیرہ سو سال کے بعد یہ عمل کرنا بلاشک حرام ہے۔
۸۔ کسی خاص لباس یا کسی خاص رنگ میں اظہارِ غم کرنا:’’ ابن ماجہ‘‘ میں حضرت عمران بن حصینؓ سے ایک قصّے میں