عبیدبن حمید اور ابن المنذر نے حضرت ابوسعید خدریؓ سے زکوٰۃ سے مرادصدقۂ فطر اور نماز سے نمازِ عید مراد ہونا نقل کیا ہے۔ 2
اور حضرت مولانا تھانوی مد ظلہم نے فرمایا ہے کہ اس تفسیر پر اگر {ذَکَرَ اسْمَ رَبِّہٖ} سے راستہ میں تکبیر کہنا مراد لے لیا جاوے تو بعید نہیں ہے۔ فقط
کپڑوں کالوگ بہت اہتمام کرتے ہیں حتیٰ کہ بعض لوگ قرض لے کرنئے کپڑے بنواتے ہیں، بعض مستعار کپڑے پہنتے ہیں، اس اہتمام کی بھی کوئی اصل نہیں ہے۔ بلکہ سنت یہ ہے کہ ہر شخص کے پاس جو کپڑے ہیں ان میں سے جو اچھے ہوں وہ پہنے۔
عید الفطرکے دن بارہ ۱۲ چیزیں مسنون ہیں: ۱۔ شرع کے موافق آرایش کرنا۔ ۲۔غسل کرنا۔ ۳۔ مسواک کرنا۔ ۴۔عمدہ کپڑے جوپاس موجود ہوں پہننا۔ ۵۔خوش بو لگانا۔ ۶۔صبح سویرے اُٹھنا۔ ۷۔عید گاہ سویرے جانا۔ ۸۔عید گاہ جانے سے قبل کوئی شیریں چیز کھانا۔ ۹۔عید گاہ جانے سے قبل صدقۂ فطردینا۔ ۱۰۔ عید کی نماز کے لیے عیدگاہ میں جاوے، بلاعذر شہرمیں نہ پڑھے۔ ۱۱۔جس راستہ سے جاوے اس کے علاوہ دوسرے راستہ سے واپس آنا۔ ۱۲۔پیادہ جانا اور راستہ میں اَللّٰہُ أَکْبَرُ اَللّٰہُ أَکْبَرُ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ اَللّٰہُ أَکْبَرُ ولِلّٰہِ الْحَمْدُ آہستہ پڑھتا جاوے۔
عید الفطر کی نماز پڑھنے کایہ طریقہ ہے کہ اوّل یوں نیت کرے: میں دو رکعت واجب عید الفطر مع چھ تکبیروں کے اداکرتا ہوں۔ پھر یہ نیت کرکے تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے ہاتھ باندھ لے اور سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ۔۔۔۔۔ وَلَا إِلٰہَ غَیْرُکَ تک پڑھ کرتین مرتبہ اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہے اور ہرمرتبہ کانوں تک ہاتھ اُٹھاوے، اور پہلی دوسری تکبیرکے بعدہاتھ چھوڑ دے مگر تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لے، اور امام قراء ت شروع کرے اور مقتدی خاموش کھڑے رہیں اور حسبِ دستور رکوع سجدہ وغیرہ کریں۔ پھر جب دوسری رکعت میں امام قراء ت کرچکے توتین تکبیریں مثل سابق کے کہے، لیکن یہاں تیسری تکبیر کے بعدہاتھ نہ باندھے بلکہ چھوڑدے اور پھر ہاتھ اٹھائے بغیرچوتھی تکبیر کہہ کررکوع میں جاوے۔
خطبہ عیدین کاسنت ہے اور حاضرین پر اُس کا سننا واجب ہے ،اس وقت بولنا چالنا نماز پڑھنا وغیرہ حرام ہے۔
یہ ایک عام قاعدہ ہے کہ بعد نمازِ عید آپس میں معانقہ اور مصافحہ کرتے ہیں اور اس کو ضروری خیال کرتے ہیں، یہ بالکل بدعت ہے ہاں جولوگ باہرکے آئے ہیں اگران میں سے بوجہ ملاقات کے مثل اور ایام کے معانقہ یا مصافحہ کیا جاوے تو کچھ حرج نہیں۔
عید کے روز باہم ایک دوسرے کواس لفظ سے تہنیت دینا تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَمِنْکُمْیا اس کے ہم مضمون لفظ سے جیسا ’’عید