ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی۔
پیاس گئی اور رگیں ترہوئیں اور اجر ثابت ہوگیا، اگر خدانے چاہا۔1
تراویح اور تلاوت قرآن شریف کے فضائل وآداب:رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے رمضان کاروزہ فرض کیا ہے اور میں نے اس (کی راتوں )کا جاگنا (یعنی ترایح پڑھنا )مسنون کیا ہے۔ پس جس شخص نے صرف ایمان اور طلبِ ثواب کی وجہ سے اس کے روزے رکھے اور اس (کی راتوں) میں (تراویح کے واسطے )قیام کیاوہ گناہوں سے ایسانکل جاتاہے جیسا کہ اس دن تھا جس دن اس کواس کی ماں نے جناتھا۔2
اور نیزارشاد فرمایا کہ جس شخص نے رمضان کے روزے رکھے ایمان اور طلبِ ثواب کی وجہ سے بخش دیے گئے اس کے گزشتہ گناہ، اور جس نے رمضان میں قیام کیا (یعنی تراویح پڑھی) ایمان اور طلبِ ثواب کی وجہ سے اس کے (بھی )گزشتہ گناہ بخش دیے گئے، اور جس شخص نے ایمان اور طلبِ ثواب کی وجہ سے لیلۃ القدر کوشب بیداری کی ـ، اس کے (بھی) گزشتہ گناہ بخش دیے گئے۔3
اور ارشاد فرمایا رسولِ خداﷺ نے کہ روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کریں گے۔ روزہ کہے گا: اے میرے رب !میں نے اس کوکھانے سے اور خواہشوں سے دن بھر روکا، پس اس کے لیے میری شفاعت قبول فرما۔ اور قرآن شریف کہے گا: میں نے اس کو رات میں سونے سے روکا، پس اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما۔ پس دونوں کی شفاعت قبول ہوجائے گی ۔4
اور ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ بہت روزے دارایسے ہیں کہ ان کو روزے سے پیاس کے سواکچھ حاصل نہیں، اور بہت شب بیدار ایسے ہیں کہ ان کوبے خوابی کے سواکچھ حاصل نہیں۔1جولوگ روزہ کے اور شب بیداری کے حقوق ادا نہیں کرتے اس حدیث شریف سے ان کوسبق حاصل کرناچاہیے۔
اور ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ کوئی نمازی نہیں مگر ایک فرشتہ اس کے دائیں ہے اور ایک بائیں ہے۔ پس اگروہ شخص نماز کوپورا کردیتاہے تو وہ دونوں اس کو لے کر (آسمان پر) چڑھ جاتے ہیں، اور اگر اس کو پورانہ کیا تو اس نماز کو اس کے منہ پرمارتے ہیں (روزہ وغیرہ کابھی اسی طرح حال ہوتاہوگا)۔2
آںحضرت ﷺ سے قولِ خداوندی{ وَ رَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًاoط}3کے بارے میں دریافت کیاگیا تو آپ نے ارشاد فرمایا:اس کوخوب صاف صاف پڑھ اور کھجوروں کی طرح اس کومنتشرنہ کرو اور نہ شعر کی طرح جلدی پڑھو، اس کے عجائب میں ٹھہرکر غور کرو اور اس کے ساتھ دلوں کو متأثر کرو۔ اور تم میں سے کوئی شخص (بلاسوچے سمجھے) آخر سورت