نہایت بلیغ طور سے یہ ثابت ہوتاہے کہ اس نعمتِ عظیمہ پرخوش ہوناچاہیے۔ اس لیے کہ اول توجار مجرور {بِفَضْلِ اللّٰہِ} کو مقدم لائے کہ جومفیدِ حصر ہے، اس کے بعد رحمت پر پھر حرفِ جار کا اعادہ فرمایا جس سے اس میں استقلال کا حکم پیدا ہوگیا۔ پھر اسی پر اکتفا نہیں فرمایا بلکہ اس کو مزید تاکید کے لیے {فَبِذٰلِکَ} سے مکرر ذکر فرمایا اور ذلک پر حرفِ جار اور فاءؔ عاطفہ لائے تاکہ اس میں اور اہتمام ہوجائے۔ پھر نہایت اہتمام دراہتمام کی غرض سے {فَلْیَفْرَحُوْا}پر فاءؔ لائے جو کہ مشیر ہے ایک شرط مقدّر کی طرف اور وہ إِنْ فَرِحُوْا بِشَيْئٍ ہے۔
حاصل یہ ہوا کہ اگر کسی شے کے ساتھ خوش ہوں تواللہ تعالیٰ ہی کے فضل و رحمت کے ساتھ پھر اسی کے ساتھ ہوں ۔ یعنی اگردنیا میں کوئی شے خوشی کی ہے تو یہی نعمت ہے اور اس کے سوا کوئی شے خوشی کے قابل نہیں ہے اور اس سے بدلالۃ النص یہ بھی ثابت ہوگیا کہ یہ نعمت تمام نعمتوں سے بہتر ہے، لیکن چوں کہ ہم لوگوں کی نظروں میں دنیا اور دنیا کی ہی نعمتیں ہیں اور اسی میں ہم کوانہماک اورمشغولی ہے، اس لیے اس پر بس نہیں فرمایا، آگے اورنعمتوں پر اس کی فضیلت ثابت کرنے کے لیے صراحتہً ارشاد ہے {ہُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَo} یعنی یہ نعمت ان تمام چیزوں سے بہترہے جن کویہ لوگ جمع کرتے ہیں۔ یعنی دنیابھر کی نعمتوں سے یہ نعمت افضل ہے اور بہتر ہے۔ یہ حاصل ہے اس آیت کا جو مبنی ہے اس تفسیر پرکہ فضل ورحمت سے حضور ﷺ کی ذاتِ گرامی مرادلی جائے۔
حضور ﷺ کے وجود با جود پر فرحت کس بنا پر ہے:
قرآن کریم میں دوسری جگہ ارشاد ہے:
{لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ بَعَثَ فِیْہِمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِہِمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ ٰاٰیتِہٖ وَیُزَکِّیْہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَج وَاِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍo}1
حق تعالیٰ نے ایمان والوں پراحسان فرمایاکہ ان میں ایک رسول ان کی جنس سے بھیجا کہ وہ ان پران کی آیتیں تلاوت کرتے ہیں، اور ان کو (ظاہری وباطنی) نجاستوں (گند گیوں) سے پاک کرتے ہیں، اور ان کوکتاب وحکمت سکھاتے ہیں، اور بے شک وہ اس سے پہلے ایک کھلی گمراہی میں تھے۔
اس آیتِ مبارکہ میں{ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ ٰاٰیتِہٖ وَیُزَکِّیْہِمْ}الآیۃ سے صاف معلوم ہورہاہے کہ اصل شے خوشی کی اور ما بہ الفرح والمنۃ یہ ہے کہ حضور ﷺ ہمارے لیے سرمایۂ ہدایت ہیں۔ تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ حضورﷺ کے متعلق خوش ہونے کی بہت سی چیزیں ہیں ۔ مثلاً حضورﷺ کی ولادت، اورحضورﷺ کی بعثت، اور حضورﷺ کے دیگر تمام