اونٹ میں سات آدمی تک شریک ہو سکتے ہیں، اس سے زیادہ شریک نہیںہو سکتے، اور سات سے کم دو، چار، چھ، جتنے بھی ہوں کچھ حرج نہیں، بشرطے کہ کسی کا حصہ ساتویں حصہ سے کم نہ ہو، اور سب کی نیت یا تو قربانی کرنے کی ہو پھر چاہے سب حصہ داروں کی نیت واجب قربانی کی ہو یا بعض کی نفلی اور بعض کی واجب کی نیت ہو، یا بعض کی قربانی کی نیت ہو اور بعض کی عقیقہ یا ولیمۂ نکاح کی نیت ہو۔1 واجب قربانی کی ادائیگی کے لیے تو ہر شخص کا پورا بکرا وغیرہ یا گائے وغیرہ کا ساتواں حصہ ہونا ضروری ہے، لیکن ایصالِ ثواب کے لیے ایک قربانی کر کے اس کا ثواب کئی شخصوں کو پہنچایا جاسکتا ہے۔
۱۴۔ بہتر یہ ہے کہ قربانی کے جانور کو تمام حصہ دار مل کر خریدیں یا پھر ایک حصہ دار دوسرے حصہ داروں کی اجازت حاصل کر کے خریدے۔2اگر کسی شخص کا حصہ اس کی اجازت کے بغیر مقرر کر لیا گیا ہو تو اگر ذبح کرنے سے پہلے اس کی اجازت حاصل کرلی گئی تب تو قربانی درست ہوجائے گی ورنہ دوسرے حصہ داروں کی قربانی بھی صحیح نہ ہوگی، ہاں اگر کسی کی طرف سے قربانی کر کے اُس کو ثواب پہنچانا چاہے تو اس کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ دوسرے کی طرف سے واجب قربانی ادا ہونے کے لیے اس کی اجازت شرط ہے۔3
۱۵۔ جو جانور کسی کو حصہ پر پرورش کے لیے دیا گیا ہو تو یہ جانور اس پرورش کرنے والے کی ملک نہیں ہے، اس لیے اس کو پرورش کرنے والے سے نہ خریدا جائے بلکہ اصل مالک سے خریدا جائے۔ 4
۱۶۔ قربانی کا جانور خریدتے وقت اگر اوروں کو بھی شریک کرنے کا ارادہ ہو تو دوسروں کو شریک کر سکتا ہے اور اس میں کراہت بھی نہیں ہے، اور اگر خریدتے وقت صرف اپنی طرف سے ہی ذبح کرنے کا ارادہ تھا تو اب امیر کے لیے جس پر قربانی واجب ہے دوسرے کو شریک کرنا مکروہ ہے، اور غریب کے لیے جس پر قربانی واجب نہیں تھی دوسرے کو شریک کرنا درست نہیں۔ لیکن اگر وہ دوسرے کو شریک کرے گا تو شریک کرنے والے کی قربانی درست ہوجائے گی۔ مگر اس غریب پر واجب ہے کہ جتنے حصہ دوسروں کو دیے ہیں اتنے حصے کسی دوسرے جانور میں سے قربانی کرے، اگر قربانی کے دن باقی ہوں، ورنہ اتنے حصوں کی قیمت مسکینوں کو خیرات کردے۔5
۱۷۔ اگر کوئی شخص اپنے مملوکہ جانور میں اپنے لیے ساتواں حصہ رکھ کر دوسرے حصوں کو فروخت کرنا چاہتا ہو تو اس کے لیے یہ بھی جائز ہے۔
۱۸۔ اگر قربانی کے تین دنوں میں خرید کر جانور کو قربانی کے لیے متعین کر دیا گیا ہو اب اس کے بدلہ میں دوسرا جانور اتنی ہی قیمت سے خرید کر قربانی کرنا بھی مکروہ ہے۔ اور اگر اس سے کم قیمت پر خریدا ہو تو باقی رقم صدقہ کرے۔1
۱۹۔ قربانی کی نیت سے خریدا ہوا جانور اگر مرگیا تو غریب پر جس پر قربانی واجب نہیں تھی دوسرے جانور کی قربانی لازم