غرض احتساب قادیانیت کی جلد ہذا (یعنی چھپن جلد) میں ذیل کے حضرات کے رسائل جمع ہوگئے۔
۱… مولانا خلیل الرحمن قادری راولپنڈی کے ۴ رسائل
۲… مولانا محمد رفیق خان پسروری کا ۱ رسالہ
۳… حضرت مولانا ابوالقاسم رفیق دلاوری کا ۱ رسالہ
۴… مولانا عبدالقدیر صمدانی کا ۱ رسالہ
۵… مولانا عنایت اﷲ لاہوری کا ۱ رسالہ
۶… قاضی خلیل احمد صدیقی سابق قادیانی کا ۱ رسالہ
۷… عبدالرزاق مہتہ قادیانی کا ۱ رسالہ
۸… جناب مرزامحمد حسین سابق قادیانی کی ۱ کتاب
۹… خواجہ محمداسماعیل لندنی جھوٹا مدعی نبوت کا ۱ رسالہ
۱۰… جناب محمد صالح نور سابق قادیانی کا ۱ رسالہ
۱۱… جناب سبط نور، رکن حقیقت پسند پارٹی کا ۱ رسالہ
۱۲… مرکزی حقیقت پسند پارٹی قادیانی کے ۲ رسائل
۱۳… جناب راحت ملک سابق قادیانی کے ۲ رسائل
…………………
گویا ۱۳ افراد کے کل ۱۸ رسائل وکتب
اس جلد میں شامل اشاعت ہیں۔ حق تعالیٰ شرف قبولیت سے سرفراز فرمائیں۔ آمین! ان رسائل کے لکھنے والے تیرہ حضرات میں سے آٹھ حضرات یسے ہیں جن کا قادیانیت سے تعلق تھا۔ جو ان رسائل کے تحریر کرتے وقت بھی قادیانی یا سابق قادیانی تھے۔ امید ہے کہ مزید احتساب قادیانیت کی دو جلدیں بھی شاید قادیانیت زدہ حضرات کی قادیانیت کی تردید پر ہو جائیں۔ اچھا جو اﷲ رب العزت کو منظور ہوگا۔
محتاج دعائ: فقیر اﷲ وسایا!
۱۵؍جمادی الثانی ۱۴۳۵ھ، بمطابق۱۶؍اپریل ۲۰۱۴ء