حضور کا خاتم النّبیین ہونا اور جھوٹے دھوکے باز، مکار، قادیانی نبوت کا ظاہر ہونا تو پڑھ ہی لیا ہے۔ اب ان جھوٹے، مکار، دھوکے بازوں کے لئے جو وعید فرمائی ہے وہ بھی ملاحظہ فرمائیے۔
۱… ارشاد نبوی ہے: ’’الکذاب لیس بامتی(مشکوٰۃ)‘‘ یعنی جھوٹ بولنے والا میرا امتی نہیں۔ ارشاد محمدی بالکل صاف ہے کہ جھوٹا امتی ہی نہیں جو امتی ہی نہ ہو وہ نبی کیسے ہوسکتا ہے؟
۲… فرمان محمدی ہے: ’’من کذب علی متعمداً فلیتبواء مقعدہ من النار (بخاری مشکوٰۃ کتاب العلم)‘‘ یعنی جو جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے، تو وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے۔ جب اکثر احادیث اور آیات قرآنی سے صاف ظاہر ہے کہ سلسلہ نبوت ختم ہوچکا ہے۔ پھر بھی اگر کوئی احکام شرع سے توڑ پھوڑ کر اپنے لئے نبوت ثابت کرنے کی کوشش کرے یا کوئی ایسے مدعی نبوت کا قول یا فعل سے ساتھ دے تو حدیث مذکورہ کی رو سے خیال کیجئے کہ اس کا ٹھکانا کہاں ہے۔
۳… فرمان مصطفوی ہے: ’’المکرو الخدیعۃ والخیانۃ فی النار (ابودائود)‘‘ یعنی مکر کرنے والا اور دھوکا دینے والا (شخص) دوزخی ہے۔ یہاں مکار سے مراد شرع کے خلاف ترکیبیں کرنے اور سوچنے والا اور دھوکے باز سے مراد مذہبی مسائل میں ہیرپھیر کرکے لوگوں کو فریب دینے والا ہے۔ اب خیال فرمائیے جب نبوت ختم ہوچکی اور سچے دلائل سے ثابت ہوچکا کہ نبوت محمدی کی موجودگی میں کوئی بھی نبی نہ ہوسکے گا۔تو پھر جو بھی حضورﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کرے گا۔ وہ سوائے مکر، دھوکہ اور فریب کے کیسے اپنی نبوت لوگوں کو منوائے گا۔ بیان بالا کی روشنی میں صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اب نئی نبوت کا ڈھول پیٹنے والا مکار، دھوکے باز، شرارتی اور دوزخی ہے۔ خدا ہمیں جھوٹے نبی سے بچائے۔
تصویر کا دوسرا رخ
تائید نمبر۱… ہمارے مندرجہ بالا مضمون کی تائید میں مرزا غلام احمد صاحب قادیانی کتاب (ازالہ اوہام حصہ دوم ص۶۱۴، خزائن ج۳ص۴۳۱) ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین‘‘ یعنی محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں ہے مگر وہ اﷲ کا رسول ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا یہ آیت صاف دلالت کرتی ہے کہ ہمارے نبیﷺ کے بعد کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔‘‘
نوٹ… تعجب ہے کہ مرزا قادیانی نے باوجود مذکورۂ بالا آیہ قرآنی ہونے کے جان بوجھ کر