۲… وہ جب مسند خلافت پر متمکن ہوئے تھے تو ان کی جائیداد صفر تھی۔ لیکن یہ سندھ کے مربعے جو ان کی ذاتی ملکیت ہیں کہاں سے نازل ہوئے ہیں؟
۳… بیت المال جو لوگوں کے خون پسینے کی گاڑھی کمائی میں سے چندے لے کر جمع کیا جاتا ہے۔ اس میں سے میاں صاحب ذاتی اغراض کے لئے جو روپیہ لیتے ہیں اس کا حساب کیا ہے؟ اور وہ روپیہ کی صورت میں لیا جاتا ہے؟
۴… وہ جو روپیہ اپنے اعزاء پر صرف کرتے ہیں وہ بیت المال کے روپے سے کیوں دیا جاتا ہے اور کیا بیت المال سے روپیہ لے کر اپنے رشتہ داروں کو کارخانے یا ٹرانسپورٹ چلانے کی غرض سے دے دینا جائز ہے؟
۵… انجمن کے اداروں کے تمام بڑے عہدے اپنے بیٹوں اور اپنے رشتہ داروں کو کیوں دئیے جاتے ہیں اور اس کے لئے اہلیت وقابلیت کا معیار پیش نظر کیوں نہیں رکھا جاتا؟
۶… جلسہ سالانہ پر کیا جماعت میں کوئی بہترین مقرر نہیں۔ گر ہیں تو پھر اپنے صاحبزادے مرزاناصر احمد کو ہر سال تقریر کے لئے وقت کیوں کیا جاتا ہے۔ جب کہ تقریر کرنے میں ابھی وہ طفل مکتب ہی ہے؟
۷… تعلیم الاسلام کالج کے پرنسپل کے عہدہ کے لئے کیا جماعت میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جو چار فقرے انگریزی میں بول سکتا ہو اور جو اس عہدہ کے لئے موزوں ہو اور کیا میاں محمود کے نزدیک جماعت میں ان کے صاحبزدے کے سوا کوئی دوسرا شخص اس غرض کو پورا کرنے کو نہیں ہے؟
۸… کیا ان کے نزدیک تنقید ناجائز ہے؟ اگر جواب نفی میں ہو تو پھر وہ تنقید برداشت کیوں نہیں کرتے؟
۹… سرور کائناتﷺ اور خلفائے راشدینؓ کی عزت واحترام اور اس کی حفاظت کرنا ہر شخص کا فرض ہے۔ لیکن وہ دوران خطابت ان کی عزت کا بھی خیال نہیں رکھتے اور جو منہ میں آتا ہے کہہ دیتے ہیں۔
۱۰… اپنا جو مقام وہ بیان کرتے ہیں یہ مقام تو انبیاء کا بھی نہیں تھا۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو انبیاء سے بھی ارفع اور اعلیٰ سمجھتے ہیں۔ (نعوذ باﷲ)
۱۱… میاں صاحب کہتے ہیں کہ خلیفہ خدا بناتا ہے۔ حالانکہ یہ بات واقعات کے خلاف ہے۔ کیونکہ خلیفہ انسانوں کے ووٹوں سے مسند خلافت سے اتر بھی سکتا ہے۔ لیکن شاطر سیاست کہتے ہیں مجھے کوئی معزول نہیں کر سکتا۔