۸… ناظر صنعت: وزیر صنعت۔
۹… ناظر زراعت: وزیر زراعت۔
۱۰… ناظر ضیافت: وزیر خوراک۔
۱۱… ناظر تجارت: وزیر تجارت۔
۱۲… ناظر حفاظت مرکز: وزیر دفاع (پولیس وفوج کا کنٹرول اور ربوہ وقادیان انڈیا کی حفاظت کا بندوبست)
اختیارات وفرائض ناظران
ناظران کے اختیارات وفرائض وقتاً فوقتاً خلیفہ کی طرف سے تفویض ہوتے رہتے ہیں۔ ناظروں کی تعداد خلیفہ کی طرف سے مقرر ہوتی ہے۔ صدر انجمن کے تمام فرائض وہی ہیں جو خلیفہ کی طرف سے تفویض ہیں۔ جنہیں وہ خلیفہ کی قائم مقامی کے طور پر ادا کرتی ہے۔ تمام ماتحت مجالس خواہ مرکزی ہو یا مقامی۔ قواعد کا نفاذ، خلیفہ کی منظوری کے بعد ہوتا ہے۔ بجٹ خلیفہ کی منظوری سے طے اور اس کی منظوری سے جاری ہوتا ہے۔ صدر انجمن کے ہر فیصلے کے خلاف بتوسط صدر انجمن خلیفہ کے پاس اپیل ہوتی ہے۔ ہر ایک معاملہ میں صدر انجمن کا اس کی ماتحت مجالس اور تمام مقامی انجمنوں کے لئے حکم قطعی اور ناطق ہوتا ہے۔ قواعد اساسی اور ان کے متعلق نوٹوں میں تغیر وتبدل صرف خلیفہ کی منظوری سے ہوسکتا ہے۔ اپنے قواعد وضوابط میں جو خلیفہ نے تجویز کئے ہوں صدر انجمن تبدیلی نہیں کر سکتی۔ صدر انجمن کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کوئی ایسا قاعدہ یا حکم جاری کرے جو خلیفہ کے کسی حکم کے خلاف ہو یا جس سے خلیفہ کی مقرر کردہ پالیسی میں کوئی تبدیلی آتی ہو۔ ناظروں اور مفتی کا سلسلہ تقرر وترقی وتنزل وتبدیلی وبرطرفی وغیرہ صرف خلیفہ کے اختیار میں ہے۔ صدر انجمن کو سلسلہ کی جائیداد غیرمنقولہ کی فروخت، ہبہ، رہن وتبدیل کرنے کا بغیر منظوری خلیفہ ربوہ اختیار نہیں اور خلیفہ ربوہ ہی ناظر اعلیٰ کا قائم مقام مقرر کرتا ہے۔ ناظران اور افسران صیغہ جات کے کام کی ہفتہ وار رپورٹ خلیفہ ربوہ کی خدمت میں پیش کرے۔ ناظر اعلیٰ کا یہ فرض ہے کہ خلیفہ کی تحریری وتقریری ہدایات کے علاوہ ان کے تمام خطبات وتقاریر وغیرہ میں جو احکام وہدایات جماعت کے نظام کے متعلق ہوں ان کی تعمیل کروائے۔ اسی طرح قاعدہ ہے کہ جب کوئی ناظر بحیثیت ناظر کسی جگہ جائے تو جماعت کا فرض ہے کہ اس کا استقبال کرے اور اس کا مناسب اعزاز کرے۔ مذکورہ بالا تمام کوائف، قواعد صدر انجمن طبع شدہ سے لئے گئے ہیں۔