M
مرزائی لاریب غیر مسلم ہیں
مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنی مزعومہ ماموریت کا مسلمانوں میں تبلیغ کرکے امت محمدیہ میں بالاتفاق انتشار اور تفرقہ پیداکردیاا ور مسلمانوں کو گمراہ کیا۔ یہ ایک ایسا قبیح فعل ان سے سرزد ہوا ہے جس کے بارے میں وہ آخرت میں ضرور بالضرور جواب دہ ہوں گے۔ اس سلسلہ میں مرزا قادیانی کی ایک مزعومہ وحی درج کی جاتی ہے۔ اور اسی سے ٹھوس دلائل کے ساتھ یہ بات ثابت کی جاتی ہے کہ ان کی مزعومہ ماموریت نہ تو اسلام کے فروغ کے لئے تھی اور نہ ہی مسلمانوں کی اصلاح کے لئے تھی۔ بلکہ کسی غیر مسلم قوم کے لئے تھی۔ مرزا قادیانی نے اپنا ایک مزعومہ الہام لکھا ہے ’’الرحمن علم القرآن لتنذر قوماً انذر آباؤہم‘‘
(دیکھو براہین احمدیہ حاشیہ درحاشیہ نمبر۱ ص۲۶۵، خزائن ج۱، اور حقیقت الوحی ص۷۰، خزائن ج۲۲ ص۷۳)
اور اس کے معنی یوں لکھے ہیں ’’خدا نے تجھے قرآن سکھایا یعنی اس کے صحیح معنی تجھ پر ظاہر کئے تاکہ تو ان لوگوں کو ڈرائے جن کے باپ دادا ڈرائے نہیں گئے۔‘‘
مرزا قادیانی کی مندرجہ بالا مزعومہ وحی قرآن حکیم کی دو آیات سے ٹکڑے لے کر بنائی گئی ہے: ’’تنزیل العزیز الرحیم، لتنذر قوماً ما انذر اٰبآؤہم فہم غفلون (سورہ یٰسین ۵،۶)‘‘ یہ مکی سورت ہے اور اس میں ’’قوم‘‘ سے مراد کفار مکہ ہیں۔
۲… ’’الرحمن۔ علم القرآن (سورہ رحمن۱،۲)‘‘ یہ مدنی سورت ہے اور یقینا اس کا نزول سورت یٰسین کے بعد ہوا ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ لوگوں (کفار مکہ) کو ڈرانے کا حکم پہلے نازل ہوا۔
آنحضرت محمد رسول اﷲﷺ سے قبل کفار مکہ کے پاس کوئی ڈرانے والا منجانب اﷲ