ظاہر ہے کہ وہ متنفس جس سے خوند میر نے ملاقات کر کے باتیں دریافت کیں وہ یقینا کوئی ابلیس زادہ ہوگا۔ حضرت مسیح علیہ السلام کی شان اس سے کہیں ارفع ہے کہ وہ دنیا میں نازل ہوکر جھوٹے مدعیوں کی امت سے ملاقاتیں کریں۔ شیاطین اس قسم کے مخاطبہ ومکالمہ سے بہتیرے نمائشی راہ روان منزل تقدیس کو چکمے دیتے رہتے ہیں۔ کسی ریاکار عابد نے ایک دفعہ کسی معبود نما شیطان کا جلوہ لیا تو بس وہ ہمیشہ کے لئے شیطانی بھول بھلیوں میں پھنسا رہ گیا۔ غرض یہ کہ جس طرح مہدی ابلیس کا ساختہ پرداختہ تھا اسی طرح وہ عیسیٰ بھی جنود ابلیس میں سے تھا۔ جو خانہ ساز مہدی کا مشار الیہ تھا۔
پیروان جونپوری کی دوسری روایت میں ان کے مہدی نے کہا کہ عیسیٰ بن مریم میرے بعد ظاہر ہوں گے۔ چنانچہ کتاب پنج فضائل میں مذکور ہے کہ ایک مرتبہ میراں جی (یعنی سید جونپوری) قضائے حاجت کے لئے جارہے تھے۔ راستہ میں ان کے مرید حاجی محمد خراسانی نے ان سے پوچھا میراں جی! حضور تو تشریف لائے۔ عیسیٰ کب قدوم فرمائیں گے؟ اس سوال کا مبنی وہ احادیث نبویہ ہیں جن میں مہدی علیہ السلام کی موجودگی میں حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا دمشق کے سفید مشرقی مینار پر نازل ہونا مذکور ہے۔ سید جونپوری نے ہاتھ پیچھے کر کے کہا کہ بندہ کے پیچھے ظاہر ہوں گے۔ ظاہر ہے کہ جو عیسیٰ مہدی کی موت کے بعد ظاہرہونے والا تھا نہ وہ عیسیٰ سچا تھا اور نہ وہ مہدی ہی منجانب اﷲ تھا۔ جس نے ارشادات نبویہ کے خلاف ابن مریم کو اپنے پیچھے آنے والا ظاہر کیا۔ پنج فضائل میں ہے کہ جونہی مہدی موعود نے فرمایا کہ عیسیٰ، بندہ کے بعد ظاہر ہوں گے۔ حاجی محمد خراسانی کو حضرت عیسیٰ روح اﷲ کا مقام حاصل ہوگیا۔ حالانکہ ارشادات نبویہ میں خود ذات بابرکات حضرت ابن مریم علیہ السلام کا نزول اجلال مذکور ہے نہ یہ کہ ان کی بجائے کوئی دوسرا ان کا مزعومہ مقام حاصل کر کے اغوائے خلق کا باعث بنے۔
پھر بھی انصاف سے دیکھا جائے تو ماننا پڑے گا کہ حاجی خراسانی ہمارے قادیانی مسیح موعود سے پھر بھی مزے میں رہا۔ اس کو بے تکلف مقام مسیحیت حاصل ہوگیا۔ حالانکہ غلام احمد قادیانی کو عیسیٰ بن مریم بننے کے لئے بڑی جانکاہ حالتوں سے گزرنا پڑا تھا۔ مثلاً غلام احمد پہلے مرد سے عورت بنا۔ پھر حاملہ ہوا۔ پھر دس مہینہ کے بعد اس حمل سے لڑکا پیدا ہوا۔ اس پیدائش کے بعد مریم تو کہیں غائب اور مفقود ہوگئی اور لڑکا جو متولد ہوا وہ عیسیٰ بن مریم بن گیا۔ اس طرح غلام احمد قادیانی عیسیٰ بن مریم بنا۔ غرض قادیانی کو عیسیٰ بن مریم بننے کے لئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑے تھے۔ لیکن حاجی خراسانی کا کمال یہ تھا کہ وہ جست میں عیسوی مقام پر پہنچ گیا۔