الٰہی ہیں ، ان کے تذکروں کی برکت سے میرا قلم بھی محبوب ہوگیا ہے ، اﷲ کا شکر ادا کرتا ہوں ، میں کیا اور میری حقیقت کیا ؟ مگر جس ذات سے محبت کی تمنا بچپن سے دل میں پرورش پارہی ہے ، اس دولت سے تو شاید ابھی تک محروم ہوں ، مگر اس کی طرف طبیعت کی بے تحاشا لپک محسوس کرتا ہوں ، یہ لپک اور تمنا ہی ہے ، جو محبوبانِ الٰہی کی خدمت میں مجھے لے جاتی ہے ، اور جب ان کی خدمت کے نقوش کی حکایت کرتا ہوں تو اس پر ان کی روحانیت ، نسبت مع اﷲ اور نورانیتِ قلب دمک اٹھتی ہے ، پھر جہاں جہاں اس نسبت کے اثرات ہوتے ہیں ، محبت اور پسندیدگی پھیلتی جاتی ہے۔
تم کو کتاب جو پسند آئی ، اس پسندیدگی میں جہاں بزرگوں کی روحانیت اور محبوبیت کا دخل ہے ، وہیں خود تمہارے قلب کی خوبی کا بھی بڑا اثر ہے ، اﷲ تعالیٰ اس خوبی کو ترقی دیتے رہیں اور اسے سلیم سے سلیم تر بنائیں ۔
اﷲ تعالیٰ اپنے کرم سے مکان کی تعمیر میں سہولتیں اور ظاہری وباطنی برکتیں عطا فرمائیں ۔ آمین
میرے لئے اور میری اولاد کے لئے دعا کرو، میری زندگی تو بغیر مکان کے اختتام کو پہونچ رہی ہے ، سوچتا ہوں کہ کیا بچوں کی بھی ایسی ہی گزرے گی ، اپنے لئے تو کبھی نہ خواہش ہوئی ، نہ ارادہ ہوا ، لیکن دل کی کمزوری بڑھاپے میں یہ دیکھو کہ جی چاہتا ہے کہ سب بیٹوں کا جدا جدا مکان ہوجائے ، اس کے لئے دعا سے مدد کرو۔
میں تمہارے لئے ، تمہاری اولاد کے لئے ہر خیر کی دعا کرتا ہوں ، اﷲ تعالیٰ قبول فرمائیں ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۴؍ صفر ۱۴۳۱ھ
٭٭٭٭٭