عزیزم! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
الحمد ﷲ خیریت سے ہوں ، البتہ پاؤں میں گھٹنے کے اوپر خارش پریشان کئے ہوئے ہے۔
باہمی خلاف وشقاق کے نتائج یہی ہوتے ہیں ، امور ضروریہ کی توفیق گھٹ جاتی ہے اور فضولیات بلکہ معاصی میں ابتلا ہوجاتا ہے ، اﷲ تعالیٰ محفوظ رکھیں ۔
بندۂ مومن جس طرح راحت وآرام کو خدا کی طرف سے سمجھتا ہے اور مسرور ہوتا ہے ، اسی طرح تکلیف واذیت کو بھی خدا کی طرف سے سمجھتا ہے اور اسے خدا کی خصوصی توجہ سمجھ کر اس سے لطف اندوز ہوتا ہے ،د نیااور دنیا کے لوگ کیا ہیں ، کٹھ پتلیاں ہیں ، ان کو حرکت دینے والا ہاتھ کوئی اور ہے ، اور وہ صاحب حکمت بھی ہے اور صاحب رحمت بھی ! ان کٹھ پتلیوں کو نظر انداز کرکے اپنے رب کو جس کی مختلف شانیں ہیں ، دیکھتا رہتا ہے اور غور کرتا رہتا ہے کہ میرے اندر کون سی خامی ہے جس کی اصلاح اس تربیت سے کی جارہی ہے ، یا اس تربیت شدیدہ کے نتیجے میں کون سے معائب کھلتے جارہے ہیں ، تاکہ ان کی اصلاح کی فکر ہوسکے، خوب سمجھ لو کہ اﷲ نے انبیاء کے اوپر بھی دشمن مسلط کئے تھے جن کی ایذا رسانیوں سے یہ تنگ آآ جاتے تھے ، لیکن بالآخر دشمن خائب وخاسر ہوئے ، یہ بھی پروردگار کی تربیت کاایک انداز ہے ! تاکہ طبیعت خوب تجربہ کرکے پختہ ہوجائے ، دوست دشمن کی تمیز ہوجائے۔ کوئی کیسی ہی صورت لے کر آئے اس سے دھوکہ نہ ہو ، اور اس لئے بھی تا کہ عوام الناس ، دوست احباب اور دشمن وبد اندیش سب کی حقیقت کھل جائے کہ کون کتنا ساتھ دے سکتا ہے ، یاکہاں تک دشمنی کرسکتا ہے ؟ سب کی طاقتیں محدود وناپائیدار ہیں ۔ ایک ہی ذات ہے جس کی محبت ، جس کی نصرت اور جس کی معیت پائیدار اور باقی ہے، سب ناتمام ہیں ، بس وہی اول