ہوسکتا ہے کہ وہ کسی ضعیف الاعتقاد کو کوئی صورت خواب میں دکھا کر اسے باور کرائے کہ یہی اﷲ ہے ، اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی خاص صورت میں اﷲ کو دیکھا ہے تو اس سے اﷲ مراد نہ ہو ، بلکہ اس کی کوئی مخصوص تعبیر ہو ، مثلاً یہ کہ کسی نے اﷲ تعالیٰ کو کسی خاص صورت میں دیکھا ، یا اﷲ کا مثل دیکھا ، تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ خواب دیکھنے والا جھوٹا ہے ،ا ﷲ تعالیٰ پر تہمت لگانے والا اور بدعتی ہے ، اسے توبہ کرنی چاہئے
ا ﷲ کو خواب میں دیکھنے کی دوسری صورت یہ ہے کہ دیکھنے والے کو کوئی خاص شکل نظر نہیں آئی ، وہ عرش ِا لٰہی کو دیکھتا ہے یا کرسی کو دیکھتا ہے ، اور اسے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اﷲ کی زیارت کررہا ہو، اس سے بات کررہا ہو ، اس کو سارے عالم پر محیط محسوس کرتا ہے ، دیکھنے والے سے کوئی صورت پوچھو تو اسے کچھ نہیں معلوم ! امام ابوحنیفہ یا امام احمد بن حنبل رحمھما اﷲ نے اﷲ تعالیٰ کو جو خواب میں دیکھا ، اس میں اس کی صراحت ہے کہ انھوں نے کسی خاص صورت پر نہیں دیکھا تھا ، ایک بار میں نے بھی اﷲ کو خواب میں دیکھا تھا ، یوں محسوس ہوا جیسے میدانِ قیامت میں ہوں ، اور اﷲ تعالیٰ کا تخت جلال موجود ہے اور میں عرش کا پایہ تھام کر حق تعالیٰ کے حضور کچھ عرض نیاز کررہاہوں ، مگر صورت کچھ نہیں ، بہر حال حق تعالیٰ صورتوں سے پاک ہیں ، جسم ایک مخلوق ہے ، مخلوق کی رسائی خالق کی ذات تک کیونکر ہوسکتی ہے ،ا گر خدا تعالیٰ کے لئے جسم مانا جائے تو اسے مخلوق بھی ماننا پڑے گا ، اور یہ محال ہے ۔
(۲) خدا تعالیٰ کا مثل کیا ممکن ہے ؟ اگر اسے ممکن مانو ، تو بے شک خدا تعالیٰ اس کے پیدا کرنے پر قادر ہیں ، لیکن سوچ لو کہ جب وہ مخلوق ہوا تو خدا تعالیٰ کا مثل نہ رہا ، اس لئے کہ خدا تعالیٰ مخلوق نہیں ہے پس سرے سے مثل محال ہے ، اور محالات تحت القدرت نہیں ہوتے ،اس لئے نہیں کہ اﷲ تعالیٰ کی قدرت میں کوئی کمی ہے ،قدرت تو کامل