سے حکم ہے،تو اسے اپنے نفس کے جوش سے نہ کرے بلکہ شریعت کے حکم کی تعمیل میں کرے،دونوں میں فرق یہ ہوگا کہ اگر شریعت کے حکم کی تعمیل کرتا ہے،تو حدود شریعت کی رعایت کرے گا ،اور نفس کے واسطے کرے گا ،تو حدود شریعت کی رعایت نہیں ہو گی۔اثرات بھی دونوں کے الگ الگ ہوں گے۔ اگر حکم شریعت کی تعمیل میں امر بالمعروف یا نہی عن المنکر کیا ہے،اور وہ اس میں کامیاب نہ ہوا ،یعنی جس کو امرو نہی کی ہے ،اگر اس نے اس کی تعمیل نہیں کی ،تو بھی وہ مطمئن ر ہے گا کہ میں نے اﷲ کا حکم پورا کردیا ۔اور جو نفس کے واسطے کرے گا وہ اس صورت حال سے دل گرفتہ ہوگا ۔اپنے کو ناکام سمجھے گا۔
بس یہ خیال کرو ،جس وقت جو حالت ہو،اس پر دل سے راضی رہو،اور اس وقت کیلئے اﷲ کا جو حکم ہو ،اسے پورا کرو ،اور مطمئن رہو ۔اﷲ تعالیٰ تمہاری مدد فرمائیں ۔
والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۹؍ذوالحجہ۱۴۱۶ھ
٭٭٭٭٭