کرجاتے ہیں کہ پڑھنے والا اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا، زیر نظر مجموعہ میں کچھ خطوط وہ ہیں جو طلبہ کے سوالات اوراستفسار کے جواب میں تحریر کئے گئے تھے ۔ کچھ سوالات وہ ہیں جن کا تعلق علم کلام اور منطق کے پیچیدہ مسائل ومباحث سے ہے ، اسی طرح بعض سوالات کا تعلق فقہ وحدیث کی مشکلات ومہمات سے ہے ، موصوف نے طلبہ کے اشکالات کو جس وضاحت وخوبصورتی سے حل کیا ہے شاید وہ انھیں کا حصہ ہے۔
طہارتِ قلب و نظر ، تزکیۂ نفس ، اصلاح اخلاق واعمال ، توکل وتفویض اور زہدو قناعت ، یہ وہ عناوین اور موضوعات ہیں جن سے مولانا کا قلبی تعلق اور باطنی ربط ہے ۔ ان عناوین پر وہ جب کبھی بولتے ہیں تو ایک سماں بندھ جاتا ہے ، اسی طرح مذکورہ موضوعات پر جب وہ قلم اٹھاتے ہیں تو زیب قرطاس ہونے والی ہر سطر نگاہوں کی راہ سے قاری کے دل میں اترتی چلی جاتی ہے، اور وہ اپنے اندر اتباع سنت وشریعت کا داعیہ محسوس کرنے لگتا ہے۔ مکتوبات کے اس مجموعے میں ایسے بہت سے خطوط مل جائیں گے جنھیں پڑھ کر ناظرین میری تائید وتصدیق کریں گے ۔
ضیاء الاسلام کے صفحات میں حدیث دوستاں کے عنوان سے جو خطوط نذرِ قارئین کئے جاتے ہیں ، عوام ہی کے لئے نہین علماء اور خواص کے لئے بھی ان میں بصیرت وآگہی اور اصلاح احوال کا بہت کچھ سامان ہوتا ہے ، میرے حلقۂ احباب میں بعض حضرات وہ بھی ہیں جو محض ان خطوط کی خاطر اس رسالہ کے خریدار ہیں ، اﷲ تعالیٰ اسے مزید مقبولیت ومحبوبیت عطا فرمائے۔ آمین
شبیر احمد دربھنگوی
۱۳؍ صفر ۱۴۳۱ھ مطابق ۲۹؍جنوری ۲۰۱۰ء
٭٭٭٭٭